ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / 5؍ بار عمر قید کی سزا پانے والا مسلم نوجوان باعزت بری 

5؍ بار عمر قید کی سزا پانے والا مسلم نوجوان باعزت بری 

Thu, 21 Jul 2016 15:38:34  SO Admin   S.O. News Service

جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی کامیاب پیروی ، جوگیشوری کا محمد سمیع دہشت گردی کے تمام الزامات سے بری ،پولیس کی سرزنش 
ممبئی 20؍ جولائی ( ایجنسی ) ملک کے خلاف جنگ ، دھما کہ خیز اشیاء کی ذخیرہ انداوزی اور غیر قانونی ہتھیاروں سمیت آدھے درجن سے زائد خطرناک معاملات میں قید و بند کی سزا کاٹنے والے ملزم محمد عبدالرحمن عرف محمد سمیع شاہ کو عدالت نے بدھ کو باعزت بری کردیا ۔ پولیس کے مظالم کا شکار یہ وہ ملزم ہے جس سیشن کورٹ نے 5؍ مرتبہ عمر قید اور ڈیڑھ لاکھ روپئے جرمانے کی سزادی تھی۔ 
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے کیس کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان اور ایڈوکیٹ عشرت خان نے پولیس کی تھیوری اور فرضی کہانی کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ اپنے دلائل سے یہ ثابت کیا کہ ایک بے گناہ نوجوان کو پھنسایا گیا ہے۔ عدالت نے اس پر پولیس کی سززنش کی۔ ملزم کو مارچ 2006ء میں گلبرگہ سے اے ٹی ایس نے گرفتار کیا تھا جبکہ وہ ممبئی میں جوگیشوری کا رہنے والاہے۔ محمد سمیع کے معاملے میں عدالت نے استغاثہ کے تمام دلائل کو رد کرتے ہوئے محض ایک کیس میں سزا برقرار رکھی ہے جو دھما کہ خیز اشیاء اور پستول رکھنے کا معاملہ ہے۔وکلاء کو یقین ہے کہ اس کیس میں بھی استغاثہ ایک جرح میں بھی ٹک نہیں سکے گا۔ ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان کے مطابق سیشن عدالت سے سزاپا نے کے بعد ملزم سے کسی بھی وکیل نے ملاقات نہیں کی تھی اور نہ ہی کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ اسے کس جرم میں سزادی گئی ہے۔ ملزم کے والد عبدالغفار کے ہمراہ ہم نے گلبرگہ کی جیل میں ملاقات کی اور صحیح صورتحال معلوم کی ۔ سیشن عدالت نے جن گواہوں کی بنیاد پر محمد سمیع شاہ کو سزادی تھی انہوں نے اپنی گواہی میں کا اعتراف کیا تھا کہ وہ جہاد کے مطلب سے واقف نہیں ہیں بلکہ عدالت کے سامنے ایک پولیس افسر نے جہاد کی تشریح کی جس کی بناء پر اسے سزاسنا دی گئی ۔ ایڈووکیٹ تہور خان کے مطابق محمد سمیع کے مقدمے میں جانبداری برتی گئی ہے اور دھماکہ خیز اشیاء کی برآمدگی کے جو گواہ پولیس نے پیش کئے ان میں سے ایک مقامی بی جے پی کا صدر ہے جبکہ دوسرا بجرنگ دل کا۔ ‘‘ اس کامیابی پر جمعیۃ علماء کے صدر قاری محمد عثمان ، مولانا سید محمود مدنی اور حافظ ندیم صدیقی نے ، اللہ کا شکرادا کیا اور اطمینان کا اظہار کیا۔ 


Share: