ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / یوگی کے مذہب تبدیلی والے آرڈیننس کو ہائی کورٹ میں چیلنج؛  عدالت دو بالغ  کو مذہب تبدیل کرکے شادی کرنے کو غلط نہیں مانتی، اس بنیاد پر آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ

یوگی کے مذہب تبدیلی والے آرڈیننس کو ہائی کورٹ میں چیلنج؛  عدالت دو بالغ  کو مذہب تبدیل کرکے شادی کرنے کو غلط نہیں مانتی، اس بنیاد پر آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ

Sat, 12 Dec 2020 10:40:12  SO Admin   S.O. News Service

لکھنو 12؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) اترپردیش  میں  یوگی حکومت کے لو جہاد سے منسلک مذہب تبدیلی والے آرڈیننس کو الہ آباد ہائی کورٹ میں سوربھ کمار  نامی ایک شخص نے چیلنج کرتے ہوئے  متعلقہ آرڈیننس کو اخلاقی اور آئینی طور پر غیر قانونی بتاتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 31 اکتوبر 2020 کو بیان دیا تھا کہ یوپی حکومت لو جہاد کے خلاف قانون لائے گی۔ وزیر اعلیٰ کا ماننا ہے کہ مسلم نوجوانوں کے ذریعہ ہندو لڑکی سے شادی، مذہب تبدیل کرانے کی سازش کا حصہ ہے حالانکہ عدالت کی سنگل بینچ نے شادی کے لئے مذہب تبدیلی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔  ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ دو بالغ  شادی کرسکتے ہیں۔ عدالت نے مذہب تبدیل کرکے شادی کرنے کو غلط نہیں مانا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ہر ایک شخص کو اپنی پسند کا جیون ساتھی اور مذہب منتخب کرنے کا حق ہے۔ عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ یہ آرڈیننس سلامت انصاری معاملے کے فیصلے کے خلاف ہے۔ یہ آرڈیننس دفعہ -21 کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔ عرضی میں اس آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دیتےہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اترپردیش کابینہ نے شادی کے لئے غیر قانونی تبدیلی مذہب کی  تجویز کو منگل کے روز منظوری دے دی تھی۔ اس سے قبل ریاستی حکومت کے ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں ہوئی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں شادی کے لئے دھوکہ دہی کرکے مذہب تبدیل کئے جانے کے واقعات  پر پابندی لگانے سے متعلق قانون کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ کابینہ میں تجویز منظور ہونے کے بعد 15 ہزار سے 50 ہزار روپئے تک کا جرمانہ عائد کئے جانے کا التزام ہے۔ وہیں شادی کے نام پر مذہب تبدیلی کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔ اگر کوئی بھی گروپ مذہب تبدیل کراتا ہے تو اسے 3 سے 10 سال کی سزا بھی ہوگی۔

 


Share: