بنگلورو۔19جولائی(عبدالحلیم منصور؍ایس او نیوز) سینئر جنتادل (ایس) رکن اسمبلی ایچ ایم کونا ریڈی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کلسا بنڈوری اور کاشتکاروں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیلئے ریاستی لیجسلیچر کا ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جائے ۔ آج ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کل ہنگامہ خیزی کے سبب بے مدت ملتوی ہونے والے لیجسلیچر اجلاس کی ساری کارروائیاں ڈی ایس پی گنپتی کی خود کشی کی نذر ہوگئیں۔ پچھلا اجلاس ریاستی وزراءپر الزامات کے سبب انہیں برطرف کرنے کی وجہ سے ہنگاموں کی نذر ہوگیا۔ اس سے پہلے کا اجلاس ٹیپو سلطان جینتی کے اہتمام کی نذر ہوگیا۔ اس وجہ سے پچھلے تین اجلاسوں میں عوامی مفاد سے جڑے کسی اہم مسئلے پر سنجیدہ بحث نہیں ہوپائی۔اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ مخصوص کلسا بنڈوری اور کاشتکاروں کو درپیش مسائل پر تبادلہ¿ خیال کیلئے ایک اجلاس طلب کرے۔ انہوں نے کہاکہ کلسا بنڈوری پراجکٹ کو مکمل کرنے کے سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی کو مداخلت کیلئے منانے ایک اور کل جماعتی وفد دہلی لے جایا جائے۔ بی جے پی کے 17 اراکین پارلیمان جو کرناٹک کی نمائندگی کرتے ہیں اس سلسلے میں اپنا موقف مرکز پر واضح کریں۔ انہوں نے کہاکہ عزم اگر ہو تو مرکزی حکومت پر دباو ڈالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے وزرائے اعظم اندرا گاندھی ،ایچ ڈی دیوے گوڈا اور منموہن سنگھ نے بین ریاستی تنازعات کو ٹریبونلوں پر چھوڑنے کی بجائے خود مداخلت کرکے انہیں سلجھانے کی کامیاب کوششیں کی ہیں۔ موجود ہ وزیراعظم کو بھی یہی روش اپنانی چاہئے۔ شمالی کرناٹک کے چار اضلاع کے عوام کیلئے کلسا بنڈوری پراجکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔رعیتوں نے یہاں جو احتجاج شروع کیا ہے، ریاستی اور مرکزی حکومتیں اسے کمزور نہ سمجھیں۔