ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کرناٹک؛ ملزم افسران پر قانونی کارروائی کی گنجائش نہیں

کرناٹک؛ ملزم افسران پر قانونی کارروائی کی گنجائش نہیں

Thu, 21 Jul 2016 01:01:35  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔20جولائی(ایس او نیوز) ڈی ایس پی ایم کے گنپتی کی مبینہ خود کشی کے سلسلے میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور ایف آئی آر درج کرنے مرکیرہ کی عدالت کے حکم کے بعد بھلے ہی کے جے جارج نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا ہو لیکن اس سلسلے میں جن دو افسران کے نام لئے جارہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گنجائش موجود نہیں ہے۔ ریاستی انٹلی جنس کے سربراہ اے ایم پرساد اور لوک آیوکتہ کے آئی جی پی پرنب موہنتی کے نام بھی ایم کے گنپتی کی خود کشی کے معاملے سے جوڑے گئے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ عدالت کی طرف سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی پاداش میں انہیں معطل نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی انہیں چھٹی پر جانے کی ہدایت دی جاسکتی ہے، البتہ کسی عدالت نے اگر 48گھنٹوں سے زیادہ کی مدت کیلئے پولیس یا عدالتی تحویل میں رکھنے کی ہدایت جاری کی تو فوری طور پر ایسے افسر کے خلاف کارروائی کی قانوناً گنجائش موجود رہے گی۔ ان دونوں افسران کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اگر ان کی گرفتاری کی ضرورت پڑی تو عدالت سے اجازت کے بعد انہیں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ اس گرفتاری کے بعد اگر انہیں دو دن کی حراست میں بھیجا گیا تو ان کی معطلی کیلئے راستہ ہموار ہوگا، لیکن ان پر الزامات ثابت ہوگئے تو ہی ان کو ملازمت سے برطرف کرنے کیلئے مرکزی حکومت سے اجازت طلب کرنی پڑے گی۔ جہاں تک ایم کے گنپتی کی خود کشی کا معاملہ ہے ان دونوں افسران کے خلاف ایسی کسی بھی کارروائی کی گنجائش نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ حکومت ان افسران کو طویل چھٹی پر جانے کے احکامات جاری کرسکتی ہے۔


 


Share: