بنگلورو،6؍نومبر (ایس او نیوز) کرناٹک میں تین لوک سبھا سیٹوں اور دو اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج منگل کے روز یعنی 6 نومبر کو آنے والے ہیں۔ مذکورہ انتخابات میں تقریباََ 67 فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی۔ ان ضمنی انتخابات کو ریاست میں حکمراں کانگریس- جے ڈی ایس اتحاد کی مقبولیت کے امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج کا اثر 2019 میں کرناٹک کی سیاست پر پڑ سکتا ہے۔
کرناٹک کے شیوموگا، بیلاری اور مانڈلا لوک سبھا سیٹ اور رام نگر اور جامکھنڈی اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ سبھی پانچوں سیٹوں پر کل 31 امیدوار میدان میں تھے۔ جامکھنڈی میں سابق رکن اسمبلی سدو نیامگوڑا کے بیٹے آنند نیامگوڑا کانگریس کے امیدوار تھے۔ وہیں ج مکھنڈی سے بی جے پی نے شری کانت کلکرنی کو میدان میں اتارا تھا۔
دوسری جانب شموگا سے بی جے پی صدر بی ایس یدورپا کے بیٹے بی وائی راگھویندر، جے ڈی ایس امیدوار اور سابق وزیر اعلیٰ بنگارپا کے بیٹے مدھو بنگارپا کے خلاف میدان میں تھے۔ بلّاری میں بی جے پی لیڈر شری رامولو کی بہن جے شانتھا کانگریس کے وی ایس اُگرپا کے خلاف انتخاب لڑ رہی تھیں۔