ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کاروار: کیامحکمہ صحت کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ٹھیکیدار نے فراہم کیے ناکارہ سی سی کیمرے؟

کاروار: کیامحکمہ صحت کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ٹھیکیدار نے فراہم کیے ناکارہ سی سی کیمرے؟

Sat, 27 Oct 2018 16:56:50  SO Admin   S.O. News Service

کاروار27؍اکتوبر (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا کے محکمہ صحت کی طرف سے 90 ہیلتھ سنٹروں میں سی سی ٹی وی کیمرے فراہم کیے گئے ہیں۔ لیکن تعجب خیز بات یہ ہے کہ ان میں سے بہت سارے کیمرے اور ریکارڈر کام ہی نہیں کررہے ہیں۔

عوام کے ذہن میں یہ سوال ابھر رہا ہے کہ کیا واقعی ٹھیکیدار نے محکمہ کے افسران کی آنکھوں میں دھول جھونکا ہے یا پھر افسران کے ساتھ ساز باز کرتے ہوئے ناکارہ قسم کے کیمرے فراہم کیے ہیں۔ یاکہیں اسپتال کے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے لئے یہ ایک ناپسندیدہ قسم کا سسٹم ثابت ہوا ہو اور اسے بگاڑنے میں ان کاہی ہاتھ نہ ہو۔

ذرائع کے مطابق  ہر ایک اسپتال میں کیمرہ اورریکارڈر وغیرہ لگانے کے لئے ایک ایک لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اس منصوبے پر 90 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اور اس کاٹھیکہ بنگلورو میں رہنے والے ایک ایسے شخص کو دیاگیا جو ضلع محکمہ صحت وخاندانی بہبود میں موجود ایک افسر شناسا ہے اور مذکورہ افسر کی سفارش یا کوشش سے ہی یہ ٹھیکہ اس شخص کو دیا گیا تھا۔عوام کا مطالبہ کررہے ہیں کہ ضلع محکمہ صحت کی طرف سے اسپتالوں کو ساز وسامان اور کیمرے وغیرہ فراہم کرنے کے جو ٹھیکے دئے گئے ہیں ان کی ایک اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے اور افسران کی ملی بھگت سے ناکارہ قسم کے سازوسامان فراہم کیے جارہے ہیں توایسی بدعنوانیاں کرنے والوں کاپردہ فاش کیا جانا چاہیے۔


Share: