بنگلورو،15 نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) مشاعرے اردو زبان اور ادب کی تہذیب کے ساتھ ساتھ امن اور اتحاد کو فروغ دینے کا ذریعہ بھی ہیں۔ ملک اور سماج کے موجودہ حالات کو بہتر بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ مشاعروں کا انعقاد کیا جائے۔ بنگلورو میں بزم شاہین کے کل ہند مشاعرے میں ان خیالات کا اظہار کیا گیا۔
بنگلورو کے رویندر کلا کیشتر میں بزم شاہین کا 33واں کل ہند مشاعرہ منعقد ہوا۔ ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی مشاعرہ کا عنوان قومی یکجہتی تھا۔ جے ڈی ایس کے سینئر لیڈر سید شفیع اللہ کی صدارت میں اس مشاعرے میں خوشبو رام پوری نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔
مختلف ریاستوں کے شعراء نے شرکت کی اور اپنے کلام سے سامعین کو خوب لطف اندوز کیا۔ بزم شاہین کے صدر حافظ محمد اکرام المعروف باباجی نے کہا کہ ہر مذہب اور زبان کے لوگ اردو زبان کے مشاعروں میں شرکت کرتے ہیں۔ ایسی کئی مثالیں ہیں ، جہاں برادران وطن مشاعروں کا انعقاد کررہے ہیں۔ اور مشاعروں کے انعقاد میں مالی تعاون بھی فراہم کررہےہیں۔
مشاعرہ کے صدر سید شفیع اللہ نے کہا کہ ملک کی آزادی میں مشاعروں نے اہم رول ادا کیا ہے۔ انگریزوں کو ملک سے بھگانے کیلئے شعرا نے بھی اپنے قلم کی طاقت کا استعمال کیا۔ مشاعروں کے بعد کئی شعرا کو انگریز گرفتار کیاکرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ "ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی "کے مصداق موجودہ دور میں بھی مشاعروں کو با مقصد بنا کر ہم نفرت کے ماحول کو پیار اور محبت میں بدل سکتے ہیں۔ ہندو مسلم اتحاد کو فروغ دے سکتے ہیں۔
تقریب میں جے ڈی ایس کے نوجوان لیڈر روشن عباس نے کہاکہ مشاعروں کی روایت کو فروغ ملنا چاہئے۔ جگہ جگہ اتحاد کے عنوان کےتحت مشاعرے منعقد کئے جانے چاہئیں۔ مشاعرے میں سماجی کارکن اور رکن اسمبلی این اے حارث کے فرزند محمد نلپاڈ، منور شریف اور دیگر نے شرکت کی۔
مشاعرے میں ایک جانب شعرا نے حب الوطنی، ہندو -مسلم اتحاد پر اپنا کلام پیش کیا تو وہیں اوڈیشہ کے ننھے شاعر محمد حمزہ غازی نے اپنی معصوم آواز اور ادا سے خوبصورت سماں باندھا۔