منگلورو۔26جولائی(ایس او نیوز) سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جناردھن پجاری نے وزیر اعلیٰ سدرامیا پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہاکہ سدرامیا کی کرسی اب لڑکھڑانے لگی ہیں اسی لئے اعلیٰ کمان کی ہدایتوں پر عمل کرتے ہوئے انہیں ریاست میں حکومت چلانی ہوگی۔ آج منگلور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فوری طور پر اگر سدرامیا نے اعلیٰ کمان سے رجوع نہیں کیا تو اعلیٰ کمان ریاست کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ طلب کرے گا اور سدرامیا کی کرسی چھین لی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری آسکر فرنانڈیز ریاست میں عہدہ¿ وزیر اعلیٰ کیلئے موزوں امیدوار ثابت ہوسکتے ہیں۔ ساتھ ہی لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملیکارجن کھرگے کو بھی وزیر اعلیٰ بنایا جاسکتاہے۔ یا پھر معروف خاتون لیڈر موٹما بھی وزیر اعلیٰ کے عہدہ کیلئے موزوں ترین خاتون امیدوار ہیں۔ اس کے علاوہ دلت طبقے سے وزیراعلیٰ بنانے کی مانگ کی جارہی ہے تو ڈاکٹر جی پرمیشور بھی وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں ایک موزوں امیدوار ہیں۔ کانگریس دفتر کی بجائے پریس کلب میں اخباری کانفرنس کے اہتمام کے متعلق ایک سوال کے جواب میں جناردھن پجاری نے کہاکہ کے پی سی سی کے نئے کارگذار صدر دنیش گنڈوراو نے انہیں یہ ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی پریس کانفرنسوں کا اہتمام پارٹی دفتر میں نہ کریں۔ کیونکہ ان کے بیانات سے پارٹی کو پشیمانی اٹھانی پڑ رہی ہے، اسی لئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ پارٹی دفتر کی بجائے پریس کلب میں اپنے بیانات جاری کریں۔ جناردھن پجاری نے کہاکہ وہ اس طرح کے بیانات پارٹی کے مفاد کی خاطر ہی جاری کررہے ہیں۔ ان کی طرف سے بیان بازی پر ضلعی کانگریس صدر کی اجازت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں جناردھن پجاری نے کہاکہ اس طرح کے بیانات جاری کرنے کیلئے انہیں کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ اور نہ ہی وہ کسی سے ڈر کر خاموش بیٹھنے والے ہیں۔