ترواننت پورم 29اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا/ایس ا و نیوز)کیرالہ کے سبری مالا مندر میں خواتین کے داخلہ کے معاملے پر سیاست تھمنے کانام نہیں لے رہی ہے۔ بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سبری مالا کے شردھالوؤں کی تائید کرتے ہوئے اپنی تحریک جاری رکھے گی۔ ریاستی بی جے پی نے کیرالہ کی لیفٹ حکومت کو ملحد قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت نے سبری مالا کو برباد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے سبری مالا میں خواتین کی انٹری پر لگی روک ہٹا دی تھی، لیکن اس مسئلے کو لے کر شردھالوؤں اور حکومت کے درمیان ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے ۔ جس کی حمایت خود بی جے پی کررہی ہے ۔ سبری مالا میں ابھی تک خواتین کی انٹری نہیں ہو پائی ہے۔ کیرلا کے بی جے پی صدر نے کہا کہ بی جے پی 30 نومبر کو شردھالوؤں کی حمایت میں اور ریاستی حکومت کے مبینہ تشدد کے خلاف مختلف پروگراموں کا انعقاد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں حکومت کرنے والی پارٹی کے سارے لیڈر ملحد ہیں اور انہوں نے سبری مالا کو برباد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس سے پہلے بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے بھی ہفتہ کو کیرل میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھائے تھے۔ شاہ نے کہا تھا کہ حکومت اور کورٹ کو ایسے فیصلے نہیں سنانے چاہئے، جن پرعمل نہ کروایا جا سکے اور جو’ آستھا ‘سے منسلک ہوں۔بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ اب تک چار ہزار سے زیادہ ’’معصوم ‘‘لوگوں(جنہوں نے عدالتی فیصلہ کے خلاف احتجاج کیا تھا) کو گرفتار یا حراست میں لیا گیا ہے۔
بی جے پی 30 نومبر کو اس کے خلاف ترویندرم میں ڈی جی پی آفس کے سامنے ایک دن کا ’یاترا‘ کرے گی۔ کیرالہ کے دیگر اضلاع میں ایس پی آفس تک مارچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 8 نومبر سے کاسر گوڈ سے سبری مالا تک رتھ یاترا نکالی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے 28 ستمبر کو اپنے فیصلے میں 10 سے 50 سال تک کی عمر کی خواتین کے مندر میں داخل ہونے پر لگے پابندی کو ہٹا دیا تھا۔ ریاست کی لیفٹ حکومت نے جب سپریم کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرانے کی کوشش کی تو سبری مالا کے پجاری اور نام نہاد شردھالوؤں نے اس فیصلے کی مخالفت میں احتجاج پر آمادہ ہوگئے ۔ وہیں، ریاست میں ہوئی گرفتاریوں کا دفاع کرتے ہوئے سی پی ایم کے سیکرٹری نے اتوار کو میڈیا کو بتایا کہ قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہونے پرعمومی پولیس کارروائی ہے ۔