ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / جھارکھنڈ کی 24 لڑکیاں چنئی سے ایئر لفٹ کے ذریعہ صوبہ واپس

جھارکھنڈ کی 24 لڑکیاں چنئی سے ایئر لفٹ کے ذریعہ صوبہ واپس

Wed, 16 Dec 2020 18:46:46  SO Admin   S.O. News Service

رانچی،16/دسمبر (آئی این ایس انڈیا)تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں جھارکھنڈ کی 24  لڑکیاں جودلالوں کے چنگل میں پھنسی ہوئی تھیں، انہیں چنئی سے  ایئر لفٹ کے ذریعہ بازیاب کرایا گیا ہے۔ یہ تمام لڑکیاں مغربی سنگھ بھوم اور سرائے کیلا ضلع کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ اب ان کو ان کے گھر بھیجنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

لڑکیوں نے بتایا کہ سنجے جوکو نامی ایک دلال  نے انہیں سلائی کڑھائی کے نام پر تامل ناڈو لے گیا، اس کے بعد اسے  دوا ساز کمپنی لے جایا گیا،جہاں اسے بندھوا مزدور بنا لیا گیا۔ وہ دو ماہ سے یہاں پھنسی ہوئی تھیں۔بازیاب لڑکیوں میں سے رادھیکا نے بتایا کہ وہ 3 اکتوبر کو کوئمبٹور سے رانچی گئی تھی،تاکہ سلائی کا کام کریں۔ وہاں اسے دوا کمپنی میں لے جایا گیا، یہاں اسے دونوں وقت کا کھانا مناسب طریقے سے نہیں دیاجاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ بیمار ہونے پر انہیں چھٹی بھی نہیں ملتی تھی۔مریم پورتی نے بتایا کہ ان سے 12 ہزار روپے تنخواہ دیئے جانے کی بات کی گئی تھی، لیکن اسے صرف 5000 روپے ہی ملتے تھے۔

جب لڑکیوں نے اس کی مخالفت کی تو ان پر مختلف طریقوں سے تشدد کیا گیا۔ کبھی کھانا  بند کردیا جاتا تو، کبھی اسے کمپنی سے باہر نکال دیا جاتا۔لڑکیوں نے بتایا کہ جب انہوں نے گھر والوں کو فون کرکے اپنا درد بتایا تو انہوں نے گھر واپس آنے کی بات کی۔ جب لڑکیوں نے گھر جانے کی خواہش کا اظہار کیا، تو دلال انہیں گھر نہیں آنے دے رہے تھے۔ وہ پیسے مانگتے تھے۔

رادھیکا نے بتایا کہ دلال ہم سے گھر پہنچنے کے لئے 7 سے 10 ہزار روپے مانگتا تھا۔ لڑکیوں نے بتایا کہ پریشان ہوکر انہوں نے ریاستی حکومت کی مدد سے چلائے جانے والے فیا فاؤنڈیشن کے کنٹرول روم کو فون کیا۔فیا فاؤنڈیشن کے کوآرڈینیٹر سندیپ ڈونگ ڈونگ نے بتایا کہ لڑکیوں کی کال آنے کے بعد حکومت کو اس کے بارے میں بتایا گیا۔ اس کے بعد انہیں واپس لانے کے لئے تیاریاں شروع کردی گئیں۔

محکمہ محنت کے تعاون سے بچاؤ اور بازیابی کی کوشش کی گئی۔ سندیپ کے مطابق جب  بازیاب کی کوشش کی گئی تو دلالوں نے لڑکیوں کو ایک بار پھر ہراساں کرنا شروع کیا، بہت کوشش کے بعد لڑکیوں کو  ایئر لفٹ کے ذریعہ نہیں چنئی سے دہلی کے راستے رانچی لایا گیا۔


Share: