نئی دہلی،4نومبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز)بہار کی سیاست ایک خاندان پر مرکوز ہوگئی ہے۔بہار کے سب سے بڑے سیاسی خاندان کے خاندانی معاملے نے اس طرح طول پکڑاکہ یہ لالو پرساد یادو کے خاندان کے لیے سر در بن گیا۔اس پرآر جے ڈی کے سابق نائب صدرلالویادو کے قریبی رگھوونش پرساد سنگھ نے کہا ہے کہ خاندانوں میں تلخیاں ہوتی ہیں،ان کاحل بھی ہوجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ اس سے یادوکی سیاست پرکوئی سیاسی اثر نہیں ہوگا،ساتھ ہی انہوں نے پی ایم مودی پر طنز بھی کساہے۔صحافی کے سوالات کے جواب میں سنگھ نے کہا کہ پرتاب کی طلاق کی درخواست سیاسی طور پر کسی کو متاثر کیوں کرے گی؟ کیا اپنی بیوی سے الگ ہونے کے باوجودنریندر مودی نے وزیر اعظم نہیں بنے اور کیا بی جے پی نے انتخاب نہیں جیتا؟۔ بتادیں کہ رگھوونش سنگھ آرجے ڈی کے سینئرلیڈر سمجھے جاتے ہیں،ویشالی لوک سبھا حلقے میں ان کی اچھی گرفت ہے،تاہم مودی لہرمیں وہ آخری بار ہارگئے تھے۔لالوپرساد یادو کے سب سے بڑے بیٹے تیج پرتاب یادو نے جمعہ کو پٹنہ کی عدالت میں ایشوریہ رائے کے ساتھ بے میل جوڑی کاحوالہ دیتے ہوئے طلاق کی درخواست دی تھی۔ایشوریا رائے آرجے ڈی لیڈر چندرکا رائے کی بیٹی ہے۔ پرتاپ یادو نے 12مئی کو ایشوریارائے سے شادی کی تھی۔رائے کے داداداروغہ رائے1 9 70کے ابتدائی عرصے میں کچھ وقت کے لیے بہارکے وزیراعلیٰ تھے۔