پٹنہ 28اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا /ایس او نیوز) 2019 لوک سبھا انتخابات کے لئے بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان نصف نصف ڈیل کے بعد بہار میں سیاسی سرگرمیاں مزید تیز ہو گئی ہے۔ اس ڈیل کے بعد بہار میں این ڈی اے کی دیگرحلیف ٹیم قومی لوک سمتا پارٹی (RLSP) اور لوک جن شکتی پارٹی (LJP) نے اب بی جے پی پر دباؤ کی سیاست شروع کر دی ہے۔ اسی ترتیب میں اوپیندر کشواہا نے بی جے پی صدر امت شاہ سے بات کی ہے۔ اس بات چیت کے بعد کشواہا نے دعوی کیا کہ اب سیٹوں کی تعداد (کس پارٹی کو کتنی سیٹیں) پر آخری فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اگرچہ آگے کے پتے نہ کھولتے ہوئے کشواہا نے صرف اتنا کہا کہ ابھی وہ اس معاملے میں اور کچھ نہیں کہہ سکتے۔
واضح ہو کہ 2019 لوک سبھا انتخابات کے لئے بہار میں بی جے پی۔جے ڈی یو میں سیٹ کی تقسیم تقریباً مکمل ہوچکی ہے ۔ اس کا اعلان بی جے پی صدر امت شاہ اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے مشترکہ طور پر کیا ۔ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیاں 17۔17 سیٹوں پر انتخاب لڑیں گی، جبکہ لوجپا 4 اور آر ایل ایس پی 2 سیٹوں پر انتخاب لڑیں گی، حالانکہ ابھی تک سرکاری طور پر اس کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سمجھوتہ سے ابھی بہار میں بی جے پی کے لئے مشکلیں ختم نہیں ہوئی ہیں۔ جمعہ کو کشواہا نے جہاں تیجسوی یادو سے ملاقات کی وہیں مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے بیٹے اور ایم پی چراغ پاسوان نے تیجسوی یادو کے ساتھ فون پر 10 منٹ بات کی۔تاہم کشواہا نے بعد میں صفائی پیش کرتے ہوئے اس کو اتفاقیہ ملاقات قرار دیا ۔