ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / امریکا اور شمالی کوریا کشیدگی میں کمی کی کوشش کریں: چین

امریکا اور شمالی کوریا کشیدگی میں کمی کی کوشش کریں: چین

Sat, 12 Aug 2017 21:43:24  SO Admin   S.O. News Service

بیجنگ12اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت میں درخواست کی ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی میں کمی کی کوشش کی جائے۔چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق اس گفت گو میں شی جن پنگ نے زور دیا کہ فریقین ’تند و تیز بیانات‘ کے ذریعے کشیدگی میں اضافے کی بجائے تناؤ میں کمی کے لیے بہتر راستہ اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے اور خطے کے استحکام اور امن کے لیے بات چیت ہی کلیدی راستہ ہے۔
حالیہ چند دنوں میں شمالی کوریا اور امریکا کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف سخت ترین بیانات سامنے آئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکی فورسز شمالی کوریا کے کسی بھی جارحانہ اقدام سے نمٹنے کے لیے ’مستعد اور تیار‘ ہیں۔ دوسری جانب شمالی کوریا نے الزام عائد کیا ہیکہ امریکا کوریائی خطے کو ایک ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ کیشدگی کی یہ تازہ لہر شمالی کوریا کی جانب سے بین البراعظمی میزائلوں کے تجربات کے بعد شروع ہوئی ہے۔ شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ بین البراعظمی میزائلوں کے ذریعے امریکا کے تمام شہروں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ کچھ عرصے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ تجربات کیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر تمام میزائل تجربات بند کرنے اور جوہری پروگرام روکنے کی قراردادیں منظور کر رکھی ہیں۔ بین البراعظمی میزائل تجربے کے تناظر میں اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں بھی نافذ کر دی ہیں۔ ادھر شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ بحرالکاہل میں واقع امریکی جزیرے گوام کی جانب میزائل داغنے کی تیاری کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے ایسا کوئی بھی اقدام کیا گیا، تو پیونگ یانگ کو اس پر ’ہمیشہ افسوس‘ رہے گا۔یہ بات بھی اہم ہے کہ متعدد اقتصادی معاملات پر چین اور امریکا کے درمیان بھی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر رواں برس چین جائیں گے اور دونوں رہنما اس دورے کے منتظر ہیں۔


Share: