نئی دہلی،09 /دسمبر(آئی این ایس انڈیا)نئے اسکول بیگ پالیسی کے تحت وزارت تعلیم نے اب اسکول بیگ کا وزن طلبا کے وزن کے 10 فیصد پرمقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر قوانین بھی جاری کیے گئے ہیں، جس کے نفاذ کے ساتھ ہی اسکول کے بچوں کی تعلیم میں بڑی تبدیلی آئے گی۔
نئی پالیسی کے مطابق کلاس 2 تک کے طلباء کے لئے کوئی ہوم ورک نہیں ہوگا۔ چھوٹی کلاسز کے بچوں کو صرف اسکول میں پڑھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ کلاس 1 سے 10 تک کے طلباء کے لیے اسکول بیگ کا وزن طالب علم کے وزن سے10 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔ اسکولوں کو کہا گیا ہے کہ وہ اسکول کے احاطے میں ڈیجیٹل ویٹنگ مشینیں رکھیں اور باقاعدگی کے ساتھ اسکول بیگ کا وزن چیک کریں۔اس کے علاوہ اسکولوں میں لاکرس اور ڈیجیٹل ویٹنگ مشینیں مہیا کرانا، کیمپس میں پینے کے صاف پانی اور ٹرالی اسکول بیگ پر پابندی عائد کرنا بھی وزارت تعلیم کی جانب سے اسکول بیگ سے متعلق اپنی نئی پالیسی میں پیش کردہ سفارشات میں شامل ہیں۔
نئے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کی سفارشات کے مطابق اس شعبے میں ہونے والی تحقیقی مطالعہ کی بنیاد پر اسکول بیگ کے معیاری وزن کے بارے میں بین الاقوامی ایجنسیوں کی سفارشات کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے اسکولوں میں ٹرالی بیگ کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔ پالیسی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اسکول بیگ میں مناسب کمپارٹمنٹ ہونے چاہئیں اور اس کا وزن بھی انتہائی کم ہونا چاہئے۔
اسکول بیگ میں دو گدے دار اور ایک برابر پٹیاں ہوں جو دونوں کندھوں پر چاروں طرف سے فٹ ہوسکتے ہیں۔ٹرالی والے اسکول بیگ کو اجازت نہیں ہونی چاہئے کیونکہ سیڑھیاں چڑھنے کے دوران یہ بچوں کو تکلیف پہنچا سکتا ہے۔بچوں کے لیے کسی کتاب کو منتخب کرنے کے لیے کتاب کا وزن بھی چیک کرنا ہوگا۔ ہر کتاب کا وزن ناشر وں کے ذریعہ کتاب پر چھپائی ہونی چاہیے۔