نئی دہلی،یکمنومبر (آئی این ایس انڈیا؍ایس اونیوز)مرکزی ریزرو بینک اور مرکزی حکومت میں جاری تناؤ کے درمیان مرکزی حکومت نے اپنا موقف صاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ آر بی آئی ایکٹ کے تحت مرکزی بینک کو دی گئی خود مختاری کا مکمل احترام کرتی ہے۔وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت اور ریزرو بینک دونوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ مفاد عامہ اور ملک کی معیشت کی ضروریات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کریں۔آربی آئی کی خود مختاری پر جاری کشیدگی کے درمیان حکومت نے کہا ہے کہ آر بی آئی ایکٹ کی اس شق کے سبب مرکزی حکومت اور ریزرو بینک کے درمیان بہت سے مسائل پر تفصیل سے بحث کی جاتی ہے،ایسا نظام تمام ریگولیٹرز کے لئے بنائی گئی ہے۔مرکزی حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے کبھی بھی مرکزی بینک کے ساتھ کی گئی بحث کی تفصیلات عوام کے سامنے نہیں رکھی ہے اور محض آخری فیصلہ ہی عوام کے سامنے لایا جاتا ہے۔انہیں بات چیت میں مرکزی حکومت بہت سے اقتصادی چیلنجوں پر اپنا موقف رکھنے کا کام کرتا ہے اور ان چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے اپنی تجویز دیتی ہے۔لہٰذامرکزی حکومت مستقبل میں بھی اہم موضوعات پر بحث کرنے اور چیلنجوں کو حل کرنے کے طریقوں پر اپنا موقف رکھتی رہے گی۔گزشتہ کچھ دنوں سے مرکزی بینک اور مرکزی حکومت کے تعلقات میں تناؤ کی حالت بنی ہوئی ہے۔اس کشیدگی کے سبب قیاس لگایا جا رہا ہے کہ مرکزی ریزرو بینک کے گورنر خود مختاری کے معاملے پر اپنا استعفی دے سکتے ہیں۔غور طلب ہے کہ گزشتہ ہفتے آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر ویرل آچاریہ نے جگ ظاہر کیا۔آچاریہ نے کہا کہ مرکزی بینک کی خود مختاری پر حملہ ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔ویرل کے اس بیان کے فورا بعد مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ملک میں بینکوں کے سامنے کھڑی این پی اے کے مسائل کے لئے مرکزی بینک کو ذمہ دار ٹھہرایا۔