کاروا ر 10؍نومبر(ایس اونیوز) حالانکہ ضلع شمالی کینرا کو سرکاری طور پر کھلے عام استنجاء سے پاک علاقہ قراردیا گیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ضلع میں ابھی 15ہزار گھر ایسے موجود ہیں جہاں بیت الخلاء کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
بیس لائن(base line) سروے کے مطابق ضلع شمالی کینرا میں 2,48,172خاندانوں میں سے 1,19,722خاندانوں کے لئے بیت الخلاء کی سہولت حاصل نہ ہونے کی بات سامنے آئی تھی۔ اس کے بعد ضلع پنچایت کی طرف سے تمام گھروں کو بیت الخلاء کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ 2013میں شروع کیا گیااور 2017تک بیس لائن سروے میں دکھائے گئے 1,19,722 خاندانوں کے لئے 24817 ذاتی اوراجتماعی بیت الخلاء تعمیر کیے گئے۔
اب پھر 15ہزار گھروں کے لئے بیت الخلاء نہ ہونے کی بات جو بتائی جارہی ہے تو اس کا ایک مطلب یہ ہوا کہ پہلے بیس لائن سروے کی رپورٹ میں کوئی کوتاہی ہوئی ہے، یا پھر ضلع کو کھلے عام استنجاء سے پاک علاقہ قرار دینے میں غلطی ہوئی ہے۔اور اس کے پیچھے ضلع کے مختلف گرام پنچایت ڈیولپمنٹ افسران کی طرف سے فراہم کردہ جھوٹے اعداد وشمار بھی ہوسکتے ہیں۔ اس لئے عوام کی طرف سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اس معاملے کی گہرائی سے جانچ ہونی چاہیے۔ کیونکہ ایک طرف حکومت نے ضلع شمالی کینرا کو کھلے عام استنجاء سے پاک علاقہ قرار دیا ہے۔ دوسری طرف مزید 15ہزار گھروں کے لئے بیت الخلاء نہ ہونے کا مسئلہ درپیش ہے۔ اور ان سب سے بڑھ کر جنگلوں، ویران علاقوں ،ندی اورسمندر کے کناروں پر کھلے عام استنجاء کرنے کے مناظر اب بھی ضلع کے مختلف مقامات پر دکھائی دے رہیں۔
ضلع پنچایت کے چیف ایکزیکٹیو آفیسر ایم روشن کے مطابق ضلع میں مزید15ہزار بیت الخلاء کی کمی سامنے آنے کی بات اعلیٰ افسران کے علم میں لائی گئی ہے۔ وہاں سے اجازت ملنے پر مرحلہ وار بیت الخلاء تعمیر کرنے کا کام شروع کیا جائے گا۔بعض مقامات پر سرکاری زمینات پر قبضہ کیے جانے سے بیت الخلاء تعمیر کرنے میں رکاوٹیں آرہی ہیں۔ کاروار ساحل کو گندگی سے پاک کرنے کے لئے فی الحال وہاں پر 12موبائل لیٹرین بنائے گئے ہیں۔