بھٹکل 13؍نومبر (ایس او نیوز) قریب چار ماہ قبل ایران کے کِش میں گرفتار ضلع اُترکنڑا کے ماہی گیروں نے نئی وڈیو کلپ جاری کرتے ہوئے بھٹکل و دبئی جماعتوں کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ سشما سوراج سے درخواست کی ہے کہ اُن کی جلد رہائی کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ وڈیو کلپ میں انہوں نے بتایا ہے کہ بھٹکل، ہوناور، کمٹہ اور شرور سے جملہ 18 ماہی گیروں کو قریب چار ماہ سے دو بوٹوں پر نظر بند رکھا گیا ہے اور لمبے عرصے سے رہائی نہ ہونے سے وہ سخت پریشان ہیں، انہوں نے اپنے گھروالوں کی بھی پریشانی کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی گرفتاری کے بعد گھر میں دوسرا کمانے والا نہ ہونے کی وجہ سے گھر والےبھی سخت پریشان ہیں۔ٍ
خیال رہے کہ ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں دبئی سے ماہی گیری کے لئے نکلنے والے شمالی کینرا کے 18افراد کو ایرانی حفاظتی دستے نے گزشتہ تقریباً چار مہینوں سے ’کشتیوں میں قید‘کررکھا ہے ۔ گرفتار ماہی گیروں نے قریب ایک ماہ قبل ایک وڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایرانی حفاظتی دستے کے ذریعے تین ماہی گیر کشتیوں کو ضبط کرتے ہوئے ان پر موجود بھٹکل سمیت ضلع شمالی کینرا کے 18ماہی گیروں کو قید کیا گیا ہے۔ پہلے جاری کی گئی وڈیو میں انہوں نے اپنی رہائی کی اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ اُنہیں لگ رہا تھا کہ وہ آج کل میں رہا ہوجائیں گے، مگر تین ماہ ہونے کے بائوجود رہا نہیں کئے جانے پر انہوں نے واقعے کی اطلاع گھروالوں کو دی ۔
گھروالوں نے گرفتاری کی خبر ملتے ہی بھٹکل کے سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم سے رابطہ کیا تھا، جنہوں نے دبئی میں مقیم قائد قوم جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن کو واقعے کی جانکاری دیتے ہوئے مداخلت کرنے اور ماہی گیروں کی رہائی کے لئے کوشش کرنے کی درخواست کی تھی۔ جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن نے کرناٹکا این آر آئی فورم کے ساتھ دبئی میں ہندوستانی کونسلیٹ سے رابطہ کیا تھا اور ماہی گیروں کی رہائی کے لئے فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس تعلق سے گرفتار ماہی گیروں کے گھروالوں نے مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے توسط سے وزیر خارجہ سشما سوراج کے نام بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو ایک میمورنڈم بھی سونپا تھا، مقامی سمیت قومی میڈیا میں بھی واقعے کے تعلق سے رپورٹیں شائع ہوئیں تھیں جس کو دیکھتے ہوئے لگ رہا تھا کہ سبھی ماہی گیروں کی جلد سے جلد رہائی ممکن ہوگی، مگر اتنا سب کچھ ہونے کے ایک ماہ بعد بھی کچھ نہیں ہوا تو ماہی گیروں نے ایک نیا وڈیو جاری کیا۔
واضح رہے کہ جولائی اور اگست میں کشتیوں سمیت گرفتار کیے گئے ان ماہی گیروں کو ایران کے ’کش‘ جزیرے میں کشتیوں کے اندر ہی نظر بند رکھا گیا ہے۔ان میں سے 6افراد کو پہلے قید کرکے جیل میں بھیج دیاگیا تھا، مگر گزشتہ ایک مہینے قبل ان کو جیل سے تو رہا کردیا گیا مگرواپس لاکر ماہی گیر کشتی میں موجود دیگر ساتھیوں کے ساتھ نظر بند کردیا گیا ۔یہ تمام نظر بند ماہی گیر قریب چار مہینوں سے آس لگائے بیٹھے ہیں کہ ہندوستانی حکومت ، مداخلت کرتے ہوئے انہیں اس نظر بندی سے رہائی دلوائے گی۔
تازہ ویڈیو کلپ میں تین کشتیوں میں قید تمام 18ماہی گیروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ ان میں سے عثمان بومبیکر نے اپنی مصیبت کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ہندوستانی حکومت اور خاص کر وزیر خارجہ سشما سوراج ان کی رہائی کے لئے آگے بڑھیں گی جیسا کہ انہوں نے اس سے قبل اکثر معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے بیرونی ممالک میں پریشان حال ہندوستانیوں کو راحت دلائی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے مجلس اصلاح و تنظیم اوردیگر اداروں سے بھی اپیل کی ہے کہ ان کو نظر بندی سے چھڑانے کے لئے مزیدکوششیں کریں۔
ساحل آن لائن سے وہاٹس ایپ کال پر گفتگو کرتے ہوئے عثمان بومبیکر نے بتایا کہ جملہ تین بوٹوں پر سوار ضلع اُترکنڑا کے 18 ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں بھٹکل تینگنگونڈی کےچھ، مرڈیشور کے تین، کمٹہ کے چھ، ہوناور منکی کا ایک اور شیرور، اُڈپی ضلع کا ایک ماہی گیر شامل ہیں۔ عثمان نے یہ بھی بتایا کہ ایران نیوی نے بوٹ پر موجود بوٹ مالکان متحدہ عرب امارات کے دو عرب لوگوں کو بھی گرفتار کیا ہے جن کو اب گذشتہ ایک ماہ سے بوٹ سے نکال کر جیل میں بند کیا گیا ہے اور خبر ملی ہے کہ ایران کے ایک وکیل کےذریعے اُن دونوں کی اگلے دو تین دنوں میں رہائی ممکن ہے۔ عثمان کے مطابق گرفتار دو عرب مالکان کے توسط سے ہی سبھی ماہی گیروں کے لئے کھانے پینے کا انتظام جاری ہے۔ عثمان کے مطابق ابھی تک کسی بھی ماہی گیر کو ایران کی کسی بھی عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا ہے ۔عثمان نے یہ بھی بتایا کہ اُن کی گرفتاری سے قبل گجرات اور کیرالہ کی بوٹوں کو بھی ایران نیوی نے گرفتار کیا تھا، اور اُنہیں اُن کی ریاستی حکومتوں کے وزراء اعلیٰ نے سرکاری سطح پر گفتگو کرتے ہوئے رہا کروایا تھاعثمان کے مطابق اگر کرناٹک سرکار بھی اس تعلق سے مداخلت کرے تو سبھی 18 ماہی گیروں کی فوری رہائی ممکن ہوگی۔
اس ویڈیو کلپ کے موصول ہونے کے بعد اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے تمام قیدیوں کے نام ، پاسپورٹ نمبر اور گھروالوں کے ٹیلی فون نمبر حاصل کرنے کے بعد وزارت خارجہ سے رابطہ قائم کیاہے اور ماہی گیروں کی تمام تفصیلات سے اُنہیں آگاہ کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ :’’ ہم نظر بند قیدیوں سے رابطہ قائم کرکے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات حاصل کی ہیں اوران کی رہائی کے لئے وزارت خارجہ کو رپورٹ بھی ارسال کی ہیں۔‘‘ ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا کہ وہ اس تعلق سے اپنی جانب سے ہرممکن کوشش کریں گے کہ ضلع کے سبھی ماہی گیروں کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔