نئی دہلی13اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) وزیردفاع ارون جیٹلی نے کہاہے کہ وادی کشمیرمیں دہشت گرد اب کافی دباؤمیں ہیں اور اب وہ وہاں سے بھاگ رہے ہیں۔حالانکہ دراندازی اورفائرنگ کے مسلسل واقعات سامنے آرہے ہیں۔وزارت دفاع کااضافی چارج سنبھال رہے ارون جیٹلی نے کہا کہ مسلح دہشت گردوں کاوادی کشمیرپرخاتمہ حکومت کی ترجیح ہے۔ ایک ٹی وی چینل کی جانب سے منعقدپروگرام میں حصہ لیتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد کرنسی کی کمی اور قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے)کی طرف سے علیحدگی پسند رہنماؤں کے حوالہ کاروبار پر کارروائی کے بعد پہلی بارایساہواہے کہ اب دہشت گرد وادی میں بینک لوٹ رہے ہیں۔ارون جیٹلی نے کہاکہ پہلے ہزاروں کی تعداد میں دہشت گرد کنٹرول لائن پار کرتے تھے، لیکن اب یہ تعدادگھٹ گئی ہے اور سیکورٹی فورس وہاں پر حاوی ہیں۔وزیر دفاع نے کہاکہ اس سے پہلے، تصادم کے دوران سینکڑوں یا ہزاروں کی تعداد میں پتھرباز جمع ہو کر دہشت گردوں کو فرار ہونے میں مددکرتے تھے۔ آج ان کی تعداد گھٹ کر 20، 30 یا 50 رہ گئی ہے۔ بہرحال جیٹلی نے بھوٹان ٹرائی-جنکشن کے قریب ڈوکلام علاقے میں بھارت اور چین کے درمیان تعطل پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات حساس ہیں اورمیں کسی بھی طرح کا تبصرہ عوامی طور پر نہیں کروں گا۔ سیکورٹی فورسز پر ہمیں پورا بھروسہ رکھناچاہئے۔