ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ناسک: کاٹھے گلی فساد کے معاملے میں 1500 افراد کے خلاف مقدمات درج

ناسک: کاٹھے گلی فساد کے معاملے میں 1500 افراد کے خلاف مقدمات درج

Sat, 19 Apr 2025 12:25:11    S O News

ناسک، 19/ اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)  ناسک میں 16 اپریل کو کاٹھے گلی سات پیر درگاہ کے احاطے میں غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے دوران فساد برپا کرنے اور اقدام قتل کے الزامات کے تحت ڈیڑھ ہزار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس وقت تک پولیس نے 38 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں سے 7 ملزمان عدالت کے احکامات کے مطابق پولیس تحویل میں ہیں۔ ناسک کے پولیس کمشنر سندیپ کارنک نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی کارروائی تیز رفتار سے جاری ہے۔ پولیس نے اس مقام سے پچاس سے زائد بائیکیں ضبط کی ہیں جہاں پولیس اور ہجوم کے درمیان تصادم ہوا تھا، اور اس پہلو پر بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ اتنے لوگ بائیک پر کیسے وہاں پہنچے۔ یہ واقعہ ناسک کے پکھال روڈ کے کاٹھے گلی عثمانیہ چوک میں پیش آیا تھا۔

آڈ گاؤں پولیس عملے نے ایم آئی ایم ( ناسک یونٹ) کے صدر مختار شیخ کو گرفتار کرتے ہوئے اس معاملے میں ملزم بنایا ہے۔  ان پر ہجوم اکٹھا کرنے ، سنگ باری اور پولیس اہلکاروں پر جان لیوا حملے کے الزامات   لگائے گئے ہیں ۔ ایم آئی ایم کے مقامی صدر کی گرفتاری کے ساتھ اس معاملے کو سیاسی رُخ ملتا نظر آرہا ہے ۔ تفتیش کاروں کے بقول مزید کئی سیاسی جماعتوں کے اہم عہدیداران کاٹھے گلی تشدد معاملے کی ایف آئی آر میں نام شامل ہونے کی اطلاع کے بعد روپوش ہوگئے ہیں ۔ کانگریس اور شیوسینا ( یوبی ٹی ) سے ان عہدیداروں کا تعلق ہے ۔  

’سرکارنامہ ‘ ویب سائٹ کی خبر کے مطابق ناسک میں حالات پُرامن لیکن کشیدہ ہیں جبکہ پرانا ناسک  پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوچکا ہے۔ حساس علاقوں میں اسٹیٹ ریزرو  پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔اسی طرح ۱۹؍ اپریل سے ۳؍ مئی تک شہر میں حکم امتناعی نافذ کردیا گیا ہے۔

دریں اثناء ہنگامے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ پولیس کوپتھراؤمنصوبہ بند ہونے کا  شبہ ہے کیونکہ جب پتھراؤ ہورہا تھا تو علاقے کی بجلی منقطع کردی گئی تھی۔ اسی علاقے میں پولیس نے کئی سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے تھے جو غائب پائے گئے ہیں۔ ایک میڈیکل اسٹور کے سی سی ٹی وی کیمرے کے تار بھی ٹوٹے ہوئے ملے۔ناسک میں پولیس بندوبست رکھا گیا ہے اور کاٹھے گلی سگنل سے تاناجی سگنل تک کا راستہ گاڑیوں کیلئے بند کردیاگیا ہے۔ پتھراؤ کی وجہ سے آس پاس کے کاروباریوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ۲؍ دنوں سے دکانیں بھی بند رہیں۔ جن ملزموں کو حراست میں لیا گیا ہے، انہیں عدالت نے ۱۹؍ ا پریل تک پولیس تحویل میں رکھنے کا حکم  دیا ہے۔

یاد رہے کہ سات پیر درگاہ کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات   سے متعلق ۱۵؍دن قبل نوٹس دیا گیا تھا لیکن درگاہ  انتظامیہ نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی تھی ۔ ناسک میونسپل کارپوریشن نے پولیس سیکوریٹی کے ساتھ گزشتہ دنوں  درگاہ کے غیر قانونی قبضے  اورتعمیرات  ہٹانے کی کوشش کی ۔ اس دوران حالات بگڑنے لگے۔ سرکاری افسران ،درگاہ کے منتظمین اور عقیدتمندوں کے درمیان گفت وشنید بھی ہوئی تھی ۔انہدامی کارروائی کیلئے آنے والے سرکاری عملہ اور حفاظتی اہلکاروں کے درمیان تکرارہوئی اور اچانک پتھراؤ ہوا   جس سے علاقے میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔ حفاظتی دستے کے اہلکاروں نے لاٹھی ڈنڈے سے عقیدتمندوں کو کھدیڑنا شروع کیا  اور تھوڑی دیر کے بعد آنسو گیس کے گولے داغے گئے تب ہجوم منتشر ہوا ۔ اس دوران افواہیں پھیل گئیں ۔ سوشل میڈیا پر جائے وقوع کی صورتحال پر مبنی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہونے لگے تھے ۔


Share: