ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / سونے کی قیمت میں نمایاں کمی، 10 گرام پر 1000 روپے کی گراوٹ

سونے کی قیمت میں نمایاں کمی، 10 گرام پر 1000 روپے کی گراوٹ

Mon, 03 Mar 2025 10:49:29    S O News

نئی دہلی    ،3/  مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)گزشتہ کچھ عرصے سے سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا تھا، مگر گزشتہ ہفتے اس میں اچانک نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ نہ صرف ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) بلکہ گھریلو مارکیٹ میں بھی سونے کے نرخوں میں بڑی گراوٹ دیکھی گئی۔ ایم سی ایکس پر 10 گرام 24 قراط سونے کی قیمت تقریباً 1900 روپے تک گر گئی، جبکہ گھریلو مارکیٹ میں بھی 24 قراط سونا 1000 روپے سے زائد سستا ہو چکا ہے۔

ملٹی کموڈٹی ایکسچینج پر 4 اپریل ایکسپائری والے 999 خالصیت کے سونے کی قیمت صرف جمعہ کے روز 994 روپے فی 10 گرام کم ہوئی، جس کے بعد اس کی قیمت گھٹ کر 84,202 روپے فی 10 گرام رہ گئی۔ اگر پورے ہفتے کی بات کریں تو 21 فروری کو ایم سی ایکس پر سونے کی قیمت 86,010 روپے تھی، جو 28 فروری کو 84,202 روپے تک گر گئی۔ اس طرح ایک ہفتے میں سونے کی قیمت میں 1898 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

گھریلو مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی۔ انڈین بلین جویلرز ایسوسی ایشن (آئی بی جے اے) کے مطابق، 21 فروری کو 24 قراط سونے کی قیمت 86,092 روپے فی 10 گرام تھی، جو 28 فروری کو کم ہوکر 85,060 روپے رہ گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک ہفتے میں 24 قراط سونے کی قیمت میں 1032 روپے کی گراوٹ آئی ہے۔

یہ قیمتیں بغیر میکنگ چارج اور جی ایس ٹی کے ہیں۔ ان اضافی اخراجات کی وجہ سے خریداروں کو مختلف قیمتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انڈین بلین جویلرز ایسوسی ایشن روزانہ سونے اور چاندی کے تازہ دام جاری کرتی ہے، جو پورے ملک میں یکساں ہوتے ہیں۔

اگر آپ سونے اور چاندی کی تازہ قیمتیں جاننا چاہتے ہیں تو 8955664433 پر مسڈ کال دے کر ریٹ حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، آئی بی جے اے کی آفیشل ویب سائٹ ibjarates.com پر بھی تازہ دام چیک کیے جا سکتے ہیں۔

ہندوستان میں زیادہ تر 22 قراط سونے سے زیورات بنائے جاتے ہیں، جبکہ کچھ لوگ 18 قراط سونے کو بھی پسند کرتے ہیں۔ زیورات پر ان کی خالصیت کے مطابق ہال مارک درج ہوتا ہے، جیسے کہ:

- 24 قراط – 999

- 22 قراط – 916

- 18 قراط – 750

ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمتوں میں یہ کمی عارضی ہو سکتی ہے اور مستقبل میں اس میں مزید اتار چڑھاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔


Share: