ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / گجرات کے داہود میں این ٹی پی سی سولر پلانٹ میں بھیانک آگ، کروڑوں کا نقصان

گجرات کے داہود میں این ٹی پی سی سولر پلانٹ میں بھیانک آگ، کروڑوں کا نقصان

Tue, 22 Apr 2025 18:27:48    S O News

داہود، 22/اپر یل (ایس او نیوز /ایجنسی)گجرات کے ضلع داہود کے بھاٹھی واڑا علاقے میں قائم نوتعمیر این ٹی پی سی سولر پلانٹ میں گزشتہ رات زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ آگ رات تقریباً 9 بجے لگی اور تیز ہوا کے سبب دیکھتے ہی دیکھتے پورے پلانٹ میں پھیل گئی، جس کے نتیجے میں تقریباً 400 کروڑ روپے مالیت کا قیمتی ساز و سامان جل کر راکھ ہو گیا۔ متاثرہ اشیاء میں سولر پینل، ٹرانسفارمر اور کیبل شامل ہیں، جن میں سے بیشتر مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ اطلاع ملتے ہی این ٹی پی سی کے اہلکار موقع پر پہنچے، تاہم آگ کی شدت اس قدر تھی کہ اس پر قابو پانا آسان نہ تھا۔ یہ 70 میگاواٹ کا سولر پلانٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے خصوصی منصوبوں میں شامل تھا۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق داہود اور آس پاس کے ضلعوں سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچیں تھیں۔ ان سبھی نے آگ بجھانے کی پوری کوشش کی۔ آگ بجھ رہی تھی لیکن وہاں سامان اس طرح کے تھے کہ پھر سے چنگاریاں نکلنی شروع ہو جاتی، جس کی وجہ سے آگ پر پوری طرح سے قابو نہیں پایا جا سکا۔ پلانٹ کا 95 فیصد سامان جل کر خاک ہو چکا ہے۔ کچھ اور جگہوں سے بھی فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر بلایا گیا لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ آگ ابھی تک بھڑکی ہوئی ہے۔ پولیس نے آگ کی اصل وجوہات کا پتہ لگانے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ آگ سماج دشمن عناصر کے ذریعہ لگائی گئی۔ آس پاس کے گاؤں کے کچھ لوگوں نے سولر پلانٹ کو لے کر اعتراض ظاہر کیا تھا اور وہ اس میں بار بار رکاوٹ ڈال رہے تھے۔ حالانکہ پولیس کے آنے کے بعد معاملہ سلجھ گیا تھا۔ پیر کو دن میں بھی پلانٹ پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ پتھراؤ کرنے والوں کی تصویریں سی سی ٹی وی میں قید ہو گئیں۔ پتھراؤ کی وجہ سے پلانٹ کے ملازمین زخمی بھی ہو گئے، انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

ڈی ایس پی راج دیپ سنگھ جھالا سمیت پولیس کے بڑے افسر موقع پر موجود ہیں۔ این ٹی پی سی نے 4 اپریل سے 18 اپریل تک پولیس فورس کی موجودگی میں فنسنگ کا کام کیا تھا۔ دو دن قبل جب لوگوں نے احتجاج کیا تو کام روک دیا گیا۔ اس کے بعد پیر سے کام دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہو گیا تھا لیکن اس کے بعد جب پیر کو کام شروع ہوا تو گاؤں کا ہی ایک شخص موٹرسائیکل پر آیا اور کام بند نہ کرنے پر دیکھ لینے کی دھمکی دینے لگا۔ وہ اپنے ساتھ گاؤں کے پانچ سات لوگوں کو لے کر آیا اور پتھراؤ شروع کردیا۔بات ہونی چاہیے، کیونکہ یہ اصل مسائل ہیں جنہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

سپریا شرینیت نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سچائی کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، کیونکہ جھوٹ کے شور میں سچ دب جاتا ہے۔


Share: