ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / جے رام رمیش کا مودی حکومت پر نشانہ: ممتاز اداروں میں پلیسمنٹ میں کمی پر تشویش

جے رام رمیش کا مودی حکومت پر نشانہ: ممتاز اداروں میں پلیسمنٹ میں کمی پر تشویش

Wed, 16 Apr 2025 12:14:17    S O News

نئی دہلی ،  16 / اپریل (ایس او نیوز/ایجنسی)کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے ملک کے نامور تعلیمی اداروں میں پلیسمنٹ کے گرتے رجحان پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی برائے تعلیم، خواتین، اطفال، نوجوانان و کھیل کی 364ویں رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل طلبہ کو روزگار کے مناسب مواقع نہیں مل رہے۔ یہ صورت حال نہ صرف تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان ہے بلکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی سنگین علامت بھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، سال 2021-22 سے 2023-24 کے درمیان ملک کے 23 میں سے 22 آئی آئی ٹیز میں پلیسمنٹ کی شرح میں کمی آئی ہے، جن میں سے 15 اداروں میں 10 فیصد سے زیادہ گراوٹ درج کی گئی۔ 2021-22 میں 90.43 فیصد بی ٹیک طلبہ کو نوکری ملی تھی، جبکہ 2023-24 میں یہ شرح گھٹ کر 80.25 فیصد رہ گئی۔

اسی طرح، 25 میں سے 23 آئی آئی آئی ٹی میں بھی پلیسمنٹ کی شرح کم ہوئی ہے۔ ان میں سے 16 اداروں میں 10 فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔ این آئی ٹی میں بھی حالات کچھ مختلف نہیں۔ 31 میں سے 27 اداروں میں فارغ التحصیل انجینئروں کو دیے جانے والے اوسط تنخواہ پیکج میں کمی آئی ہے، جن میں سے تین اداروں میں کمی 3 لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ رہی۔

جے رام رمیش نے کہا کہ آئی آئی ٹی جیسے ادارے نہ صرف ملک کے ذہین ترین طلبہ کو داخلہ دیتے ہیں، بلکہ ان کے اساتذہ بھی ممتاز ہوتے ہیں۔ اگر ان اداروں سے فارغ التحصیل ہر پانچ میں سے ایک طالب علم بھی نوکری حاصل نہ کر سکے تو یہ بہت تشویشناک بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی اور ٹرپل آئی ٹی جیسے اداروں میں بھی پلیسمنٹ کے یہ اعداد و شمار روزگار کے شعبے میں جمود کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ حکومت کے وقتاً فوقتاً جاری کیے گئے لیبر فورس سروے بھی اسی رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ کانگریس کئی سالوں سے بڑے پیمانے پر بیروزگاری اور اجرتوں میں جمود کا مسئلہ اٹھاتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ مسئلہ صرف غیر رسمی شعبے یا دیہی علاقوں تک محدود نہیں رہا بلکہ یہ بحران ملک کے سب سے ممتاز تعلیمی اداروں تک پہنچ چکا ہے، جو مودی حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی کا ثبوت ہے۔


Share: