ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اتراکھنڈ میں مدرسوں کے خلاف مہم تیز، 170 مدارس کو کیا گیا سیل

اتراکھنڈ میں مدرسوں کے خلاف مہم تیز، 170 مدارس کو کیا گیا سیل

Tue, 15 Apr 2025 10:36:14    S O News

دہرادون ، 15/ اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)اتراکھنڈ میں حالیہ کارروائیوں کے دوران انتظامیہ نے 170 سے زائد مدارس کو بند کر دیا ہے۔ حکام کا مؤقف ہے کہ یہ ادارے بغیر کسی باضابطہ رجسٹریشن کے، نہ تو اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ اور نہ ہی ریاستی تعلیمی محکمہ کے تحت، غیر قانونی طور پر کام کر رہے تھے۔ دوسری جانب مقامی مسلم برادری، مدرسوں کے ذمہ داران اور علمائے کرام نے ان کارروائیوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست میں مسلم تعلیمی اداروں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور یہ اقدامات ایک منظم مہم کا حصہ محسوس ہوتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، ہلدوانی میں، ضلع انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن اور مقامی پولیس کے حکام پر مشتمل ایک مشترکہ ٹیم نے اتوار کو مسلم اکثریتی علاقے بنبھول پورہ میں ایک خصوصی معائنہ مہم چلائی۔ ٹیم نے بتایا کہ اس نے اداروں کے مناسب رجسٹریشن اور دیگر ریگولیٹری تقاضوں کی تعمیل کی جانچ کی۔ معائنہ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کئی مدرسے رجسٹرڈ نہیں تھے، جس کے نتیجے میں ۷ مدرسوں کو سیل کر دیا گیا۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے دفتر سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق، ریاستی حکومت کی جانب سے بنائی گئی خصوصی سروے ٹیموں نے ان مدرسوں کی تحقیقات کیں جن کی رپورٹس کی بنیاد پر ضلع انتظامیہ نے یہ سخت کارروائی کی۔ دہرادون، ہری دوار، اودھم سنگھ نگر اور خاص طور پر بنبھول پورہ (ہلدوانی) جیسے علاقوں میں کئی مدرسے یا تو بند کر دیئے گئے ہیں یا ان کی تحقیقات جاری ہیں۔

مدارس کو نشانہ بناتے ہوئے، دھامی نے کہا کہ تعلیم کے نام پر بچوں کو شدت پسندی کی طرف لے جانے والے اداروں کو ریاست میں کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ دھامی نے مدرسوں کو سیل کرنے کی کارروائیوں کو "ایک تاریخی قدم" قرار دیا۔ واضح رہے کہ ملک میں سرگرم ہندو قوم پرست لیڈران اور ہندوتوا تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ مدارس شدت پسندی کیلئے تیاری کے مراکز ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے جن مدارس کو سیل کردیا گیا ہے وہ کئی دہائیوں سے فعال تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست میں فی الحال فعال تقریباً ۵۰۰ مدارس کو آنے والے دنوں میں بند کیا جا سکتا ہے۔ 


Share: