نئی دہلی، 8 جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مرکزی حکومت نے ملک میں اقلیتوں کے لئے پانچ یونیورسٹیاں قائم کرنے اور مرکزی دھارے کی تعلیم دینے والے مدرسوں کو گرانٹ دینے کے قواعد و ضوابط پر غور کرنے کے لئے دو کمیٹیوں کا قیام کیا ہے۔اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے یہ قدم اٹھایا گیا ہے جہاں اچھی خاصی مسلم آبادی ہے۔ذرائع نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو لے کر 10رکنی کمیٹی کی تشکیل ہوئی ہے جو اگلے دو ماہ میں اپنی رپورٹ اقلیتی امورکی وزارت کی ماتحت ادارے مولانا آزاد تعلیمی ادارے(ایم اے ای ایف)کو سونپے گی۔ہندوستانی حکومت کے سابق سیکرٹری افضل امان اللہ کمیٹی کے کنوینر بنائے گئے ہیں۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل(ریٹائرڈ)ضمیرالدین شاہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد، کالی کٹ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پدم شری اقبال حسنین اور سابق ممبر پارلیمنٹ شاہد صدیقی اس کمیٹی کے رکن ہیں۔ایم اے ای ایف کے سیکرٹری ڈی مدھوکر راؤ اس کمیٹی کے رکن سکریٹری ہیں۔حکومت نے اقلیتوں کو تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لئے یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے کہا کہ یہ کمیٹی ایم اے ای ایف کو بتا سکتی ہے کہ کس طرح سے ان یونیورسٹیوں کا قیام کرے گا۔دوسری کمیٹی مدرسوں کو گرانٹ دینے کے تناظر میں غورکرنے کے لئے قائم کی گئی ہے۔