ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مہاتما گاندھی کی 77ویں برسی: وزیراعظم مودی، کھرگے، راہل گاندھی اور امت شاہ کا خراج عقیدت

مہاتما گاندھی کی 77ویں برسی: وزیراعظم مودی، کھرگے، راہل گاندھی اور امت شاہ کا خراج عقیدت

Thu, 30 Jan 2025 18:38:50  Office Staff   S.O. News Service

 نئی دہلی ، 30/جنوری (ایس او نیوز)دہلی اسمبلی انتخابات کی سیاسی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں، اور تمام نگاہیں 8 فروری کے دن پر مرکوز ہیں۔ دہلی کی تین اہم سیاسی جماعتیں—عام آدمی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس—اقتدار کے حصول کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہیں۔ ہر پارٹی اپنے کارناموں کو اجاگر کرنے اور حریفوں کی کمزوریوں کو عوام کے سامنے لانے میں مصروف ہے۔ کانگریس، جو دہلی میں 15 سال تک برسرِ اقتدار رہی ہے لیکن پچھلے دو انتخابات میں کامیابی حاصل نہ کر سکی، اس بار اپنے کھوئے ہوئے مقام کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔ اپنی انتخابی حکمت عملی کے تحت کانگریس عوام تک پہنچنے کے ساتھ ساتھ میڈیا میں اپنی آواز بلند کرنے پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہے۔

کانگریس کی جانب سے جہاں راہل گاندھی عام آدمی پارٹی اور بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں، وہیں مختلف کانگریس رہنما دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں عام طور پر دن میں 2 مرتبہ صحافیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ صحافیوں سے خطاب کے لئے کانگریس نے ہندوستان کے مختلف حصوں سے کمیونیکیشن محکمہ کے افراد بلائے ہیں، جس کی قیادت ابھے دوبے کر رہے ہیں۔ اس ٹیم میں حیدرآباد کی عاصمہ تسلیم بھی شامل ہیں۔ عاصمہ جہا ں دہلی کانگریس کے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتی ہیں، وہیں وہ دہلی کے کچھ علاقوں میں دورہ بھی کرتی ہیں۔

عاصمہ تسلیم جو تین بھائیوں کی اکیلی بہن ہیں، وہ کانگریس کے لئے اپنا کچھ کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے ذہن میں کانگریس وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو سب کو ایک ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کچھ مسلم اکثریتی علاقوں کا دورہ کیا اور بقول ان کے ’بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک جیسی ہیں اور یہ دونوں ہی اقلیت مخالف ہیں۔‘ عاصمہ نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ کیجریوال حکومت نے دہلی کی اقلیتوں کے ساتھ بی جے پی کی طرح فرقہ وارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔

عاصمہ نے کہا کہ کووڈ وبا کے دوران دہلی کی حکومت نے تبلیغی جماعت کے مرکز کو وبا پھیلانے والا اڈہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے نہ صرف تبلیغی جماعت کے مرکز کو کووڈ وبا پھیلانے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا بلکہ سی اے اے-این آرسی کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں اور شمال مشرقی دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات میں بھی ان کا رویہ فرقہ وارانہ رہا۔ عاصمہ نے کہا کہ دہلی کے عوام شیلا دکشت کو یاد کر رہے ہیں، اس لئے ان کو امید ہے کہ دہلی میں کانگریس اچھا مظاہرہ کرے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دہلی کے رائے دہندگان کس کے حق میں اپنا ووٹ دیتے ہیں۔


Share: