نئی دہلی، 6/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے مجوزہ نئے قواعد کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر ڈی ایم کے کی طلبہ ونگ کے احتجاج میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے آر ایس ایس کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا مقصد ہندوستان کی متنوع تاریخ، ثقافت اور روایات کو مٹانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تنظیم اپنے نظریات کو ملک پر مسلط کرنا چاہتی ہے اور مختلف ریاستوں کے تعلیمی نظام میں تبدیلی لا کر اپنی سوچ کو تھوپنے کی کوشش کر رہی ہے۔
راہل گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ریاست کی اپنی منفرد تاریخ، زبان اور ثقافت ہے، جو ہندوستان کو 'ریاستوں کے اتحاد' کا ملک بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ہندوستان بالخصوص تمل عوام کی تاریخ، ثقافت اور روایات کو نظرانداز کرنا ایک سنگین زیادتی ہے۔ یہ حملہ نہ صرف تمل عوام پر بلکہ تمام ریاستوں پر ہے جہاں آر ایس ایس اپنی نظریہ کو مسلط کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد اس بات کے حق میں ہیں کہ تمام ریاستوں، تاریخوں، زبانوں اور روایات کو یکساں عزت دی جانی چاہیے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کا منشور پہلے ہی اس بات کا عہد کر چکا ہے کہ تعلیم کو ریاستی دائرہ اختیار میں واپس لایا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد اس بات کو تسلیم نہیں کریں گے کہ ایک ناکام نظریہ ہندوستان پر مسلط کیا جائے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ دستور، ریاستوں، ثقافتوں، روایات اور تاریخوں پر حملہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی اپنے عزائم اور خوابوں کو حقیقت بنا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ تمل عوام یو جی سی کے مجوزہ نئے قواعد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ ان قواعد کے مطابق، یونیورسٹیوں میں نصاب کی تدریس میں ہندی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نادو میں تمل زبان اور ثقافت کی گہری جڑیں ہیں، اور مقامی لوگ اپنی زبان اور ثقافت کے تحفظ کے لیے حساس ہیں۔ ہنو لازمی قرار دینے سے تمل عوام کی ثقافتی شناخت اور زبان کے تحفظ کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے وہ احتجاج کر رہے ہیں۔