کاروار ،24 / دسمبر (ایس او نیوز) بیلے کیری بندرگاہ سے بڑی مقدار میں میگنیز غائب ہونے کے معاملے میں منتخب عوامی نمائندوں کی خصوصی عدالت کی طرف سے کاروار ایم ایل اے ستیش سئیل کو دی گئی جیل کی سزا پر کرناٹکا ہائی کورٹ نے روک تو لگا دی ہے ، مگر اپیل پر سماعت مکمل ہونے اور فیصلہ آنے تک ستیش سئیل کو اسمبلی سیشن میں حصہ لینے سے منع کر دیا ہے ۔
ستیش سئیل نے خصوصی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا پر اسٹے کے لئے ہائی کورٹ میں عبوری اپیل داخل کی تھی ۔ اس کے جواب میں مرکزی تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی نے اپنا اعتراض جتاتے ہوئے کہا تھا کہ خصوصی عدالت کی سزا پرمکمل طور پر اسٹے نہیں دیا جانا چاہیے بلکہ اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مشروط اسٹے دینے پر غور کیا جانا چاہیے ۔
اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ایم ناگ پرسنا کی سنگل بینچ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ "اپیل کو منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کی طرف سے دی گئی سزا پر عبوری اسٹے دیا جاتا ہے ۔ اسی کے ساتھ اپیل کا فیصلہ ہونے تک عوامی نمائندگی قانون کے سیکشن 151 کے تحت کاروار اسمبلی حلقے کے لئے ضمنی ضمنی انتخاب منعقد نہ کیا جائے ۔ اپیل کنندہ ستیش سئیل اپیل کا فیصلہ آنے تک ودھان سبھا کے سیشن میں شرکت کرنے، ووٹنگ میں حصہ لینے یا بھتّہ حاصل کرنے کے لئے اہل نہیں رہیں گے ۔ اسی کے ساتھ اس عرصے میں ہونے والے کسی بھی انتخاب میں وہ امیدوار بننے کے بھی اہل نہیں رہیں گے ۔" اس معاملے کی اگلی سماعت 10 فروری 2025 کو رکھی گئی ہے ۔
یاد رہے کہ غیر قانونی طور رفت کیے جا رہے کئی ٹن میگنیز کو فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ضبط کیا گیا تھا اور اسے بیلے کیری بندرگاہ میں رکھا گیا تھا ۔ مگر بعد میں میگنیز کا ذخیرہ وہاں سے چوری ہوگیا تھا ۔ اس معاملے پر سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے میگنیز چوری اور اسے رفت کرنے کے الزام میں ملیکارجن شپنگ پرائیویٹ لمیٹیڈ اور ستیش سئیل کو چوری کے چھ معاملوں میں تقریباً 31 کروڑ روپے جرمانہ کے علاوہ دھوکہ اور دیگر جرائم کے لئے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی ۔