غزہ ، 5/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)فلسطینی ڈاکٹروں نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 70 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مقامی رہائشیوں اور ڈاکٹروں کے مطابق، غزہ شہر میں دو رہائشی گھروں پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 17 افراد جان کی بازی ہار گئے اور ایک گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
ایک مقامی نے بتایا کہ ہم رات تقریباً 2 بجے ایک بڑے دھماکے کی آواز سے بیدار ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے باہر دیکھا تو ایک مکان پر حملہ ہوا جس میں 14 سے 15 لوگ رہتے تھے۔فلسطینی سول ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ ہفتے کے روز غزہ شہر میں ایک مکان پر ہونے والے ایک اور حملے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ اور کم از کم 10 دیگر افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ شمال میں جبالیہ اور وسطی شہر دیر البلاح کے قریب اسرائیلی حملوں میں کم از کم چھ دیگر فلسطینی مارے گئے۔ اسی دوران فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ہفتے کے روز ہونے والی ہلاکتوں کے ساتھ ہی جمعے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے جنوبی غزہ میں صلاح الدین کے قریب رات بھر حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا اور وسطی غزہ میں دیر البلاح میں ایک گاڑی پر حملہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس نے ایک میزائل فائر کیا جو غزہ میں ایریز کراسنگ کے قریب گرا۔
اسرائیلی فوج نے قبل ازیں کہا تھا کہ اس کی فورسز نے اس ہفتے بیت حنون قصبے میں اپنی کارروائی جاری رکھی، جو کہ انکلیو کے شمالی سرے پر واقع ہے، جہاں فورسز تین ماہ سے کام کر رہی تھیں۔ اور اس نے حماس کے زیر استعمال ایک ملٹری کمپلیکس کو تباہ کر دیا ہے۔
اسی دوران 20 جنوری کو امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے لیے تازہ مذاکرات جاری ہیں۔اسرائیلی ثالثوں کو قطر اور مصر کی ثالثی میں دوحہ میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا اور امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے جمعہ کو حماس سے ایک معاہدے پر رضامندی کی اپیل کی تھی۔حماس نے کہا کہ وہ جلد از جلد جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔