نئی دہلی، 28/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بار کونسل آف انڈیا نے ایک بیان میں 107 فرضی وکیلوں کی معطلی کی اطلاع دی ہے۔ یہ بیان 26 اکتوبر کو جاری کیا گیا، جس میں بار کونسل نے وضاحت کی کہ اس فیصلہ کن کارروائی کا مقصد ان وکیلوں کو ہٹانا ہے جو قانونی پریکٹس کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔ بار کونسل آف انڈیا نے اس اقدام کے ذریعے عوام کا اعتماد بحال کرنے اور قانونی نظام کو غیر اخلاقی طریقوں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کی ہے۔ بار کونسل کے سکریٹری شریمنتو سین نے کہا کہ قانونی برادری کی ایمانداری اور پیشہ ورانہ مہارت کو برقرار رکھنے کے لیے دہلی میں 107 فرضی وکیلوں کے نام کو رول سے خارج کیا گیا ہے۔
بار کونسل آف انڈیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2019 سے 23 جون 2023 کے دوارنیہ میں ہزاروں فرضی وکلاء کو ان کی سند اور پریکٹس کی مکمل تفتیش کے بعد ہٹا دیا گیا۔ یہ اخراج بنیادی طور پر فرضی اور جعلی سرٹیفیکیٹس کے مسائل اور اندراج کے دوران غلط بیانی کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس کے علاوہ فعال طور سے قانون پر عمل کرنے میں ناکامی اور بار کونسل کے سرٹیفائیڈ طریقہ کار کی عدم تعمیل کے نتیجے میں بھی وکلاء کے نام فعال پریکٹس سے ہٹا دیئے جاتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ فرضی وکلاء کو قانونی پیشے سے ہٹانے سے متعلق مقدمات میں احکامات پہلے بھی جاری کرتی رہی ہے۔ تازہ معاملہ میں کہا گیا ہے کہ فرضی وکلاء کی پہچان بار کونسل اور اجئے شنکر شریواستو بمقابلہ بار کونسل آف انڈیا کے معاملہ میں عدالت عظمیٰ کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی طرف سے کی گئی مسلسل تحقیقات کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ جعلسازی سے متعلق کچھ معاملے اصول میں تبدیلی سے قبل زیر غور تھے، جبکہ دیگر پر ترمیم کے بعد سماعت ہوئی۔