نئی دہلی، 26/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج سے شروع ہو گیا ہے، لیکن سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے پر ہونے والے ہنگامے کے سبب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی 27 نومبر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ اس سے قبل، سرمائی اجلاس کے دوران اپوزیشن کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے 25 نومبر کو کانگریس کے پارلیمانی اسٹریٹجی گروپ کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ کی صدارت کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کی۔ اجلاس میں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری کے. سی. وینوگوپال، جئے رام رمیش اور دیگر اہم لیڈران نے شرکت کی۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس میٹنگ کے بعد صحافیوں کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’میٹنگ میں پارٹی کے ذریعہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اٹھائے جانے والے ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ بحث کے لیے مختلف ایشوز سامنے آئے ہیں جنھیں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اٹھایا جائے گا۔ جئے رام رمیش کہتے ہیں کہ ’’کانگریس کے ذریعہ موڈانی گھوٹالہ، منی پور کے حالات، چین کے ساتھ سرحد سمجھوتہ اور اس سے پیدا ہونے والے چیلنجز، سماجی پولرائزیشن، اتر پردیش کے فسادات اور آلودگی وغیرہ کے ساتھ ساتھ معاشی، سماجی و سیاسی ایشوز کو پارلیمنٹ اٹھایا جائے گا۔‘‘
صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ اڈانی کے خلاف لگے الزامات کو لے کر کانگریس نے جے پی سی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور اس پر پورے عزم کے ساتھ قائم ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں حال میں ہوئے انکشافات سے یہ بات مزید واضح ہو گئی ہے کہ اڈانی معاملہ کی جانچ کے لیے جے پی سی کی تشکیل ضروری ہے۔