ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کانگریس اور حکومت کی اقلیتوں سے ناانصافی کی شکایات ؛ مجلس عاملہ میں پارٹی کارکنوں کی سخت ناراضگی

کانگریس اور حکومت کی اقلیتوں سے ناانصافی کی شکایات ؛ مجلس عاملہ میں پارٹی کارکنوں کی سخت ناراضگی

Wed, 27 Jul 2016 02:17:31  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔26جولائی(ایس او نیوز) کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبے کی جانب سے آج کے پی سی سی کے نئے کارگذار صدر دنیش گنڈو راو کی موجودگی میں ریاستی مجلس عاملہ کی میٹنگ کا اہتمام کیاگیا۔ جس میں شعبے سے وابستہ پارٹی کارکنوں نے حکومت اور پارٹی سے کھلی ناانصافی کی شکایت کی اور ان ناانصافیوں کو دور کرنے کیلئے موثر اقدامات پر زور دیا۔اپنے اپنے تاثرات ظاہر کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں نے اقلیتی طبقات بالخصوص مسلمانوں کے ووٹ بٹورنے کے بعد پارٹی کی طرف سے انہیں بے سہارا چھوڑ دئے جانے پر آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کارکنوں نے کہاکہ ہمیشہ سے ریاست کی اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں نے متحد ہوکر 99 فیصد کانگریس کا ساتھ دیا ہے، لیکن اس کے عوض کانگریس کی طرف سے مسلمانوں کو صرف وعدوں اور دلاسوں کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا۔ اقلیتوں کی فلاح کیلئے حکومت کی طرف سے رائج اسکیموں کو مستحقین تک پہنچانے میں حکومت اور پارٹی کو ان لوگوں نے ناکام قرار دیا اور ان اسکولوں کے نفاذ کے طریقہ کار میں اصلاح کی ضرورت پرزور دیا۔ سرکاری عہدوں کی تقسیم خاص طور پر بورڈز اور کارپوریشنوں کیلئے نامزدگیوں میں اقلیتوں سے ناانصافی کی کھل کر شکایت کرتے ہوئے ان کارکنوں نے آبادی کے تناسب سے اقلیتوں کو نمائندگی دینے کا پرزور مطالبہ کیا۔ان لوگوں نے کہاکہ نہ صرف سرکاری عہدوں پر تقررات بلکہ گرام پنچایت ، تعلقہ پنچایت ، ضلع پنچایت اور بلدی اداروں کے انتخابات میں بھی ٹکٹوں کی تقسیم کے مرحلے میں پارٹی نے مسلمانوں کو یکسر نظر انداز کردیا ہے۔انتخابات کے مرحلے میں سڑکوں پر اتر کر محنت کرنے کیلئے پارٹی کو اقلیتی کارکنوں کی ضرورت ہے، جب برسر اقتدار آتی ہے اور عہدوں کی تقسیم کا مرحلہ آتا ہے تو وفادار کارکنوں کو نظر انداز کرکے بارسوخ لوگوں کو نمائندگی دے دی جاتی ہے۔ کے پی سی سی اقلیتی شعبے کے ریاستی صدر وائی سعید احمد بار بار پارٹی کارکنوں کو ٹوکتے ہی رہے کہ وہ صرف اپنے موضوع تک محدود رہ کر بات کریں۔اس کی پرواہ کئے بغیر پارٹی کارکنوں نے اپنے خیالات پیش کئے۔ خاص طور پر خاتون کارکنوں نے بھی انہیں درپیش مسائل کا تذکرہ کیا۔ عیسائی فرقہ سے وابستہ مٹلڈا ڈیسوزا نے اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کے خطوط پر عیسائیوں کیلئے ایک الگ کارپوریشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے دنیش گنڈو را¶ نے کہاکہ اقلیتوں کی فلاح کیلئے حکومت کی طرف سے بہت ساری اسکیموں کا نفاذ کیا گیا ہے، ان کے نفاذ میں کوتاہیوں کی پارٹی کارکنوں نے نشاندہی کرائی ہے، وزیر اعلیٰ سدرامیا کے علم میں وہ یہ بات لائیں گے اور ان کوتاہیوں کو دور کرنے کی حتی الامکان کوشش کریں گے۔ کانگریس پارٹی کی طرف سے اقلیتوں نامناسب نمائندگی کی شکایت پر انہوں نے کہاکہ ملک میں واحد کانگریس پارٹی ہے جس نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی ہے، پھر بھی اگر کم نمائندگی کی شکایت ہے تو اسے دور کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔آبادی کے تناسب سے نمائندگی کو ناممکن قرار دیتے ہوئے دنیش گنڈو را¶ نے کہا کہ موجودہ نمائندگی کے تناسب کو بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔اس موقع پر وائی سعید احمد نے کہاکہ سرکاری اسکیموں کے نفاذ میں جو بھی خامیاں ہیں ان کے بارے میں مسٹر دنیش گنڈورا¶ کے علم میں تفصیلات رکھی گئی ہیں ، توقع ہے کہ اس سلسلے میں انصاف دلانے کیلئے دنیش گنڈو را¶ کی طرف سے کوشش کی جائے گی۔اس موقع پر کے پی سی سی اقلیتی شعبہ بنگلور زون کے صدر مدبر احمد خان اور دیگر نمائندے موجودتھے۔
 


Share: