ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کابل میں ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد کا مظاہرہ

کابل میں ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد کا مظاہرہ

Sat, 23 Jul 2016 16:20:05  SO Admin   S.O. News Service

کابل23جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتہ کو ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد توانائی کی فراہمی کے لاکھوں ڈالر مالیت کے ایک منصوبے کی راہداری تبدیل کرنے کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔مظاہرین ترکمانستان سے کابل تک بچھائی جانے والی 500 کلوواٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کو ان دو صوبوں میں سے گزارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جہاں ہزارہ برادری کی غالب اکثریت آباد ہے۔تاہم حکومت کا موقف رہا ہے کہ اس راستے سے ٹرانسمیشن لائن گزارنے میں نہ صرف منصوبے کی لاگت میں لاکھوں ڈالر اضافہ ہو گا بلکہ اس کی تکمیل میں مزید کئی سال لگ جائیں گے جو کہ توانائی کی اشد ضرورت رکھنے والے اس ملک کے لیے مناسب نہیں۔حکام نے جمعہ کو دیر گئے ہی دارالحکومت کے مرکزی حصوں اور شاہراہوں پر ٹرک اور کنٹینرز لگا کر بند کر دیا تھا جب کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔تاہم مظاہرین مختلف راستوں پر احتجاج کرتے ہوئے نظر آئے جن کی اکثریت نے افغانستان کے قومی پرچم اٹھا رکھے تھے اور حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔اس دوران ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضا سے بھی نگرانی کی جاتی رہی۔اس ٹرانسمیشن لائن ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے بچھائی جا رہی ہے جس کے ذریعے وسطی ایشیا سے بجلی افغانستان اور پاکستان کو فراہم کی جانی ہے اور اسے افغانستان کے دس صوبوں میں سے گزرنا ہے۔ہزارہ برادری کا کہنا ہے کہ وہ چاہتی ہے کہ اسے بامیان اور وردک صوبوں سے بھی گزارا جائے۔2018ء تک متوقع طور پر مکمل ہونے والے اس منصوبے کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس کا راستہ 2013ء میں افغان حکومت نے تبدیل کیا تھا اور ہزارہ برادری اس تبدیلی کو اپنی برادری کے خلاف امتیازی سلوک کے مترادف قرار دیتی ہے۔ہزارہ جن کی اکثریت شیعہ مسلک سے تعلق رکھتی ہے، افغانستان کی آبادی کا تقریباً دس فیصد ہے اور ان لوگوں کی معاشی حالت نسبتاً کمزور ہے۔اس برادری کو خاص طور پر طالبان کے دور حکومت میں خاصی مشکلات کا سامنا رہا اور ان کے ہزاروں افراد شدت پسندوں کے ہاتھوں مارے بھی گئے۔تاہم سیاسی طور پر منظم اس برادری کے متعدد رہنما صدر اشرف غنی کی مخلوط حکومت کا بھی حصہ ہیں۔اپنے اس مطالبے کو لے ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد رواں سال مئی میں بھی کابل میں احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔


Share: