ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کابل میں احتجاج کے دوران ہوئے ڈبل بم دھماکے میں 80 ہلاک

کابل میں احتجاج کے دوران ہوئے ڈبل بم دھماکے میں 80 ہلاک

Sat, 23 Jul 2016 23:53:01  SO Admin   S.O. News Service

کابل 23 جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اقلیتی ہزارہ کمیونٹی کے احتجاج میں ہوئے ڈبل خودکش بم دھماکے میں کم از کم 80 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 231 دیگر زخمی ہوئے ہیں.افغانستان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، 'اس حملے میں 80 افراد شہید ہو گئے اور 231 دیگر زخمی ہوئے ہیں.' اس کے ساتھ بیان میں بتایا گیا ہے کہ'ابتدائی معلومات کے مطابق، اس حملے میں تین خود کش حملہ آور شامل تھے، لیکن سیکورٹی فورسز نے تیسرے حملہ آور کو مار گرایا.'

حکام نے بتایا کہ زخمیوں کی وجہ سے شہر کے اسپتالوں میں جگہ نہیں ہے. اس درمیان وہاں خون کی کمی کی خبریں بھی مل رہی ہیں اور سوشل میڈیا پر لوگوں سے خون کا عطیہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے.

ٹی وی پر دکھائی دے رہی تصاویر میں دھماکے والی جگہ پر کئی لاشیں بکھری دیکھے جا سکتے ہیں. خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ دارالحکومت میں ایک اہم بجلی ٹرانسمیشن لائن کی مخالفت میں اقلیتی ہزارہ شیعہ گروپ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے تھے، جس کے دوران یہ بم دھماکہ ہوا. مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ یہ پاور لائن غربت سے برسرپیکار ان داخلہ صوبے سے ہو کر لے جائی جائے.

احتجاجی مارچ کےکرتا دھرتا میں شامل لیلی محمدی نے کہا کہ وہ دھماکے کے ٹھیک بعد کارکردگی کے مقام پر پہنچی تھی اور وہاں انہوں نے 'کئی مرنے والوں اور زخمیوں کو دیکھا'. وہیں ایک عینی رمين انصاری نے بتایا کہ دےماجاگ علاقے میں انہوں نے تقریبا 8 لاشیں دیکھی. مظاہرین نے چار گھنٹے کی مارچ کے بعد اسی جگہ کیمپ لگا رکھا تھا.

اس خود کش حملے سے مشتعل مظاہرین نے چوراہا کے ارد گرد کے علاقے کو سیل کر دیا اور پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کو داخل ہونے سے روک دیا. کچھ لوگوں نے سیکورٹی فورسز پر پتھر بھی پھینکے.

اس درمیان صدر اشرف غنی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے دھماکے کی مذمت کی ہے. غنی نے کہا، 'پرامن مظاہرہ افغانستان کے ہر شہری کا حق ہے اور حکومت انہیں تحفظ مہیا کرانے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گی.'
 


Share: