ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے پہلے اہم مقدمات کے فیصلے زیر التوا

چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے پہلے اہم مقدمات کے فیصلے زیر التوا

Wed, 30 Oct 2024 12:21:18  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 30/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ملک کے ۵۰؍ ویں چیف جسٹس، دھننجے یشونت (ڈی وائے) چندر چڈ، اگلے ۱۰؍ دنوں میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے ہیں، جس کی تاریخ ۹؍ نومبر مقرر ہے۔ ۱۰؍ نومبر کو نئے چیف جسٹس، جسٹس سنجیو کھنہ، حلف اٹھائیں گے۔ اس اہم تبدیلی کے پس منظر میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس کے پاس کون سے اہم مقدمات زیر التوا ہیں۔ ہم نے قانونی اور عدالتی ویب سائٹس کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ چیف جسٹس کے پاس متعدد اہم مقدمات ہیں جو ابھی تک حل نہیں ہوئے۔ کچھ مقدمات پر جلد فیصلہ متوقع ہے، لیکن زیادہ تر کے فیصلے نئے چیف جسٹس کی بنچ ہی کرے گی۔ تو آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سے مقدمات ہیں جو زیر التوا ہیں۔

 ڈی وائے چندر چڈ کومئی ۲۰۱۶ء میں سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا تھا ۔ تب سے لے کر اب تک یعنی ۸؍ سال کی مدت کار میں چندر چڈ نے ۵۹۷؍ فیصلےلکھے ، ۱۲۱۱؍ بنچوں کا وہ حصہ رہے  اور سپریم کورٹ کے موجودہ ججوں کے مقابلے میں انہوں نے سب سے زیادہ فیصلے دئیے ہیں جن میں ۶۸؍ معاملے آئینی اہمیت و حیثیت کے حامل تھے۔ جو اہم مقدمہ  چیف جسٹس کی آئینی بنچ میں زیر التوا ہے وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار سے متعلق ہے جس میں بنچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے لیکن اب تک یہ فیصلہ سنایا نہیں گیا ہے۔واضح رہے کہ  ۷؍ ججوں کی آئینی بنچ اس معاملے میں سماعت کی تھی اورتمام موقف سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔مودی حکومت نے یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

 کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل اسپتال میں ہونے والی بھیانک عصمت دری اور قتل کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا تھا جس پر چیف جسٹس کی بنچ میں ابتدائی سماعت بھی ہوئی تھی ۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں از خود نوٹس لے کر سماعت کی تھی  اور ایک ٹاسک فورس بھی قائم کی تھی ۔ اب اس معاملے میں سماعت مکمل نہیں ہوئی کیوں کہ سی بی آئی کی تفتیش ہنوز جاری ہے۔ 

 عالمی ٹیک کمپنی گوگل نے نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل یعنی این سی ایل اے ٹی کی جانب سے اس پر عائد کردہ ۱۳؍ سو کروڑ روپے کے جرمانہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہےجس پر چیف جسٹس نے سماعت کی۔ انہوں نے متعلقہ فریقوں کو نوٹس تو جاری کردئیے ہیں لیکن اب تک اس معاملے میں تفصیل سے سماعت نہیں ہوئی ہے۔ امید ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں اس پر شنوائی ہو جائے ۔ 

 چیف جسٹس  کے پاس   یہ معاملہ بھی زیر التوا ہے۔ اس میں  اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اسی معاملے میں سنجے رائوت نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم مودی کی ملاقات پر  وہ سخت تبصرہ کیا تھا کہ اب ہمیں انصاف ملنے کی امید بہت کم ہے کیوں کہ شیو سینا کی لڑائی میں مودی ایک فریق ہیں جبکہ چیف جسٹس وہ فیصلہ سنانے والے ہیں۔ ایسے میں دونوں کی ملاقات سے بہت سے سوال کھڑے ہوتے ہیں۔ 

 چیف جسٹس چندر چڈ نے اس کے علاوہ دیگر متعدد مقدمات میں بھی سماعت کی ہے لیکن ان پر اب تک فیصلہ نہیں سنایا ہے۔ ان میں سے چند کیس ہم جنسوں کی شادی ، ازدواجی عصمت دری، انڈسٹریل الکحل ، بائیجو کا دیوالیہ ہونا ، جیٹ ایئر ویز کا دیوالیہ ہونا اور گیمنگ کمپنیوں کو جی ایس ٹی نوٹس شامل ہے۔ جیسا کہ اس فہرست سے واضح ہو رہا ہے اگلے ۱۰؍ دنوں میں ان میں سے بہت سے مقدمہ فیصل نہیں ہو سکیں گے لیکن امید کی جاسکتی ہے کہ متعدد مقدموں کے فیصلے چیف جسٹس اپنی مدت کار میں سنادیں گے تاکہ وہ سبکدوش ہوتے ہوتے بھی مزید فیصلہ کرجائیں۔ 


Share: