ممبئی، 29/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا؟ یہ سوال مہاوکاس اگھاڑی کے بارے میں تو کئی بار اٹھایا گیا ہے، مگر اگر مہایوتی دوبارہ اقتدار میں آئی تو کیا ایکناتھ شندے کو ہی وزیراعلیٰ برقرار رکھا جائے گا، یا دیویندر فڈنویس کو ذمہ داری سونپی جائے گی جیسا کہ اکثر قیاس کیا جاتا ہے؟ ان سوالات کے جواب دینے کی کوشش کرتے ہوئے خود دیویندر فڈنویس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا فیصلہ الیکشن کے بعد کیا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ اس وقت ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ ہیں۔ فڈنویس اتوار کی شام ایک ٹی وی چینل کے شو میں انٹرویو دے رہے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں فرنویس نے کہا ’’مجھ سے اکثر لوگ کہتے ہیں کہ دیویندر جی لوگ آپ کو وزیر اعلیٰ سمجھتے ہیں۔ لوگوں کیلئے یہ ایک مسئلہ ہے۔ لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ اسے مسئلہ مت سمجھئے، بلکہ ایک حل سمجھئے۔ ‘‘ انہوں نے وضاحت کی کہ ’’ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں وزیر اعلیٰ بننے والا ہوں۔ میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ اسے مسئلہ مت بنایئے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ مہایوتی کو وزیراعلیٰ کے چہرے کا اعلان کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ایکناتھ شندے پہلے ہی ہمارے وزیراعلیٰ ہیں۔ ‘‘ فرنویس کا کہنا تھا کہ’’ اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا اس کا فیصلہ ہم الیکشن کے بعد کریں گے۔ ہمارے اتحاد میں تین پارٹیاں ہیں ایک شیوسینا جسکے سربراہ ایکناتھ شندے ہیں۔ دوسری این سی پی جس کے قائد اجیت پوار ہیں اور تیسری بی جے پی جس کے فیصلے پارلیمانی بورڈ کرتا ہے۔ہم مل کر فیصلہ کریں گے مہاراشٹر کا اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا ۔‘‘
دیویندرفرنویس کا کہنا تھا’’ لیکن اس کیلئے ہم پریشان نہیں ہیں کیونکہ ہمارے پاس ہمارا وزیر اعلیٰ موجود ہے .... ایکناتھ شندے جو ہماری حکومت کی قیادت کر رہے ہیں۔‘‘ فرنویس نے کہا ’’ مسئلہ تو مہا وکاس اگھاڑی کا ہے۔ لوگوں کو مہاوکاس اگھاڑی سے سوال کرنا چاہئے کہ ان کے پاس وزیراعلیٰ کے طور پر کون سا چہر ہ ہے؟‘‘ انہوں نے کہا ’’ وزیراعلیٰ کا چہرہ مہا وکاس اگھاڑی کیلئے ایک مسئلہ ہے مہایوتی کیلئے نہیں۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مہا وکاس اگھاڑی میں یہ بحث چھڑی تھی کہ الیکشن بعد وزیر اعلیٰ کسے بنایا جائے لیکن جلد ہی کانگریس، این سی پی، اور شیوسینا (ادھو) اس بات پر رضامند ہو گئے کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کا فیصلہ الیکشن کے بعد کیا جائے گا۔