ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / میری حکومت نے عوام کی فلاح کیلئے بھاگیہ اسکیمیں لاگو کی ہیں

میری حکومت نے عوام کی فلاح کیلئے بھاگیہ اسکیمیں لاگو کی ہیں

Sun, 17 Jul 2016 10:26:25  SO Admin   S.O. News Service

میں نہیں چاہتا کہ غریب عوام مشکلات کا سامنا کریں: سدرامیا
بنگلورو16؍جولائی(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ ان کی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی انا بھاگیہ ، کشیرا بھاگیہ ، کرشی بھاگیہ ، شوبھاگیہ وغیرہ اسکیمیں سماج کے کمزور طبقے سے وابستہ ہونے کے سبب اپنے ذاتی تجربہ کی بنیاد پر لاگو کی گئی ہیں۔ اسی لئے ان اسکیموں کو ہر حال میں عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ آج کرناٹکا میڈیا اکاڈمی کے زیر اہتمام کرناٹک کی ترقی کے عنوان پر صحافیوں سے مذاکرہ میں حصہ لیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ اپنے بچپن سے انہوں نے جن تکالیف اور مشکلات کا سامنا کیا ہے انہی تجربات کی بنیاد پر انہوں نے سماج کے غریب طبقات کی مدد کیلئے ایسی اسکیمیں ترتیب دی ہیں۔حکومت کی ان اسکیموں سے یقیناًعوام کو فائدہ ہوگا، لیکن وہ یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ اسکیموں کو صد فیصد لاگو کیاجاچکا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ دیانتداری سے ان اسکیموں کو لاگو کیاجائے ، تاکہ سماج کے آخری مستحق تک یہ اسکیم پہنچے اور اس کا فائد ہ وہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ مستحقین نے اگر ان اسکیموں سے استفادہ کے متعلق اپنی آواز نہ اٹھائی تو ان اسکیموں کے نفاذ کا مقصد فوت ہوجائے گا۔ سدرامیا نے کہاکہ میسور میں اپنے بچپن کے دوران انہیں کافی غربت میں زندگی بسر کرنی پڑی ، ایک وقت کے کھانے کیلئے امیروں کے گھروں کے باہر گھنٹے گزارنے پڑتے ، گھر میں اچھا کھانا اسی وقت ملتا جب کوئی رشتہ دار آتے۔ ایسی صورتحال کا سامنا کسی کو نہ کرنا پڑے، اسی مقصد کیلئے انہوں نے انا بھاگیہ اسکیم لاگو کی ہے۔ اس سے ریاست کے 1.8 کروڑ خاندانوں کو اناج فراہم کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں سنگین خشک سالی کے باوجود انا بھاگیہ اسکیم کو متاثر ہونے نہیں دیا گیا، اگر یہ اسکیم نہ ہوتی تو دیہی عوام کے شہری علاقوں کی طرف منتقل ہوجانے کا خدشہ ہونے کے ساتھ ساتھ بھوک کے سبب لوگوں کے فوت ہوجانے کے بھی اندیشے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی تعلیم کے دوران کالج کے ایام میں ہاسٹل میں قیام کرکے تعلیم کو جاری رکھنا مالی اعتبار سے ان کے بس میں نہیں تھا، اسی لئے اپنے دوست کے ساتھ کرایہ کے کمرہ میں مقیم رہ کر انہوں نے اپنی ڈگری مکمل کی ، اس مرحلے میں انہیں جن تکالیف کا سامنا کرنا پڑا وہ آج کے طلبا کو درپیش نہ آئے اسی مقصد کے تحت انہوں نے ودیا سری اسکیم لاگو کی ہے۔ 87 ہزار طلبا کو اس اسکیم سے فائدہ ہورہا ہے۔ سدرامیا نے کہاکہ کرشی بھاگیہ اسکیم بھی ریاست میں کافی مقبول ہوئی ہے۔ راجستھان کے بعد کرناٹک میں سب سے زیادہ زرعی زمین ہے، اس اسکیم سے خشک زمین کو قابل کاشت بنانے کیلئے حکومت کی طرف سے مدد دی جاتی ہے۔ سدرامیا نے کہاکہ اپنی غربت کے دور میں انہوں نے تین سال تک ایک ہی چپل پرگزارا کیا۔جوتے خریدنے کی حیثیت بھی نہیں تھی۔ بچپن میں وہ اپنے گھر سے اسکول تک ننگے پیر بھی سفر کرچکے ہیں۔ لیکن آج کے بچوں کو ایسی پریشانی نہ ہو اس کیلئے حکومت کی طرف سے جوتے اور موزے فراہم کرنے کیلئے شو بھاگیہ اسکیم لاگو کی گئی ہے۔ اس موقع پر ریاستی وزیر ایچ آنجنیا ، ڈی کے شیوکمار، میڈیا اکاڈمی چیرمین سدراجو، سینئر صحافی سنت بلگلی ودیگر موجود تھے۔


Share: