ممبئی، 27/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے مختلف محکموں کے تقریباً 12,000 ملازمین اسمبلی انتخابات کے دوران بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کے طور پر تعینات کیے جائیں گے۔ ووٹنگ کے دن اور اس کے چند روز قبل، تقریباً 40,000 بلدیہ کے ملازمین الیکشن ڈیوٹی پر مصروف ہوں گے۔ اس بڑی تعداد میں ملازمین کی تعیناتی کے باعث ایک بار پھر میونسپل کارپوریشن کے معمولات متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ان ملازمین میں محکمہ سالڈ ویسٹ کے عملے اور اساتذہ کی بڑی تعداد شامل ہے، جو بلدیہ کے دیگر کاموں میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹنگ ۲۰؍نومبر کو ہوگی۔ الیکشن کی تیاری کا کام شروع کر دیا گیاہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن سے ۴۰؍ سے ۴۵؍ ہزار کارکنوں کو انتخابی کام کیلئے بھیجا جائے گا جن میں سے میونسپل اسکولوں کے تقریباً ۱۲۰۰؍اساتذہ کو پہلے ہی بی ایل او کی ڈیوٹی کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پولنگ کے دن انتخابی کاموں کیلئے ۵؍ ہزار اساتذہ کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔ جس کے مطابق ۲۰؍ نومبر کو ووٹنگ اور ۲۳؍ نومبر کو گنتی ہوگی۔
گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے میونسپل کارپوریشن کا اعلیٰ انتظامی نظام اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ ضابطۂ اخلاق کے نفاذ کے بعد شہری انتظامیہ کے مختلف محکموں کے ملازمین کو انتخابی کاموں کیلئے تعینات کیا جا رہا ہے۔ بلدیہ کے تقریباً ایک لاکھ ملازمین میں سے ۴۰؍ ہزار سے ۵۰؍ ہزار ملازمین اور افسران کو انتخابی کاموں کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔ بڑی تعدادمیں اساتذہ انتخابی کام کیلئے جائیں گے۔ چونکہ اس دوران بچوں کے امتحانات ہوتے ہیں، اس لئے اگلے ۲؍ ماہ یعنی دسمبر تک اساتذہ کی اسکولوں میں کمی رہے گی اور اس سے تعلیمی کام متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی بڑی تعداد لوک سبھا انتخابات کے کاموں میں مصروف تھی۔ تقریباً ۴۰؍ ہزار ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر بھیجا گیا تھا۔ ان میں سے تقریباً ۱۰؍ہزار ۴۰۰؍ پولنگ بوتھ کی سطح کے افسران یا فیلڈ افسران ۳؍ سے ۴؍ ماہ کے عرصے کیلئے گئے تھے۔ اس وجہ سے میونسپل کارپوریشن کی خدمات متاثر ہوئیں کیونکہ تمام محکموں جیسے صحت، تعلیم، واٹر انجینئرنگ کے ملازمین انتخابی کام میں مصروف تھے ۔ تاہم، ۱۰؍ ہزارملازمین میں سے صرف ۳۰؍فیصد ہی کام پر لوٹے ہیں۔ اس لئے کارپوریشن نے کام پر نہ لوٹنےوالے ملازمین کی تنخواہ روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انتظامیہ نے واضح حکم بھی جاری کیا تھا کہ ان ملازمین کو دوبارہ الیکشن ڈیوٹی پر نہ بھیجا جائے۔