صہیونی فوج کے ہاتھوں ’’العراقیب قصبہ‘‘97ویں بار مسمار
النقب 23جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فلسطین کے جنوبی علاقے جزیرہ نما النقب کے صہیونی جبر کے شکار فلسطینی قصبے العراقیب کے ایک مقامی سرکردہ فلسطینی رہ نما کو ان کے دو بیٹوں سمیت اسرائیلی فوج نے حراست میں لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق العراقیب میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کے عارضی گھروں کی مسماری اور اراضی ہتھیانے کا ایک نیا آپریشن شروع کردیا ہے جس پر مقامی فلسطینی آبادی اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم ہوا ہے اور حالات کافی کشیدہ بتائے جاتے ہیں۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری تعداد نے بلڈوزروں کے ہمراہ العراقیب گاؤں پر دھاوا بولا اور مقامی رہ نما الشیخ صیاح الطوری اور ان کیدو بیٹوں عزیز اور عادل کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ صہیونی فوج نے تلاشی کے دوران مزید چار فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے مگرانہیں حراست میں نہیں لیا جا سکا ہے۔ قابض فوج نے ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں فوری طورپر حکام کے سامنے پیش ہونے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔مقامی فلسطینی سماجی کارکن سلیم العراقیب نے بتایا کہ صہیونی فوج نے قصبے میں مکانات کی مسماری کا ایک نیا آپریشن شروع کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے گذشتہ چھ روز سے العراقیب کا محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے اور اس دوران فلسطینی اراضی کی کھدائی بھی کی گئی ہے۔خیال رہے کہ العراقیب گاؤں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے 100 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔ یہ گاؤں جزیرہ نما النقب کے ان فلسطینی علاقوں میں شامل ہے جنہیں صہیونی ریاست نے غیرقانونی قرار دے کران کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔اسرائیل جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیر ریاستی باشندے قرار دے کروہاں سے نکالنا اوران کی املاک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے مگر حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صہیونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ جولائی دو ہزار دس کے بعد سے اب تک العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر تنکے چن کرپھر آشیاں بندی کر لیتے ہیں۔ کچھ دنوں بعد انہیں پھر مسمار کردیا جاتا ہے۔العراقیب جزیرہ نما النقب کی ان 51بستیوں میں سے ایک ہے جنہیں صہیونی حکومت نے غیرقانونی قرار دے رکھا ہے اور وہاں پر رہنے والوں کے کچے مکانات اور جھونپڑیاں آئے روز مسمار کی جاتی ہیں۔ مجموعی طورپر جزیرہ النقب میں اڑھائی لاکھ فلسطینی عرب بدو آباد ہیں۔ اسرائیل ان فلسطینیوں کو غیرقانونی باشندے قرار دیتا ہے۔