ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / شاہی عیدگاہ مسجد تنازع: مسلم فریق کی ہائی کورٹ کی درخواست مسترد ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل کی تیاری

شاہی عیدگاہ مسجد تنازع: مسلم فریق کی ہائی کورٹ کی درخواست مسترد ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل کی تیاری

Thu, 24 Oct 2024 10:46:14  SO Admin   S.O. News Service

الہ آباد، 24/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) متھرا میں جاری شاہی عیدگاہ مسجد - شری کرشن جنم بھومی تنازع میں مسلم فریق کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے بدھ کے روز شاہی عیدگاہ کمیٹی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے 15 کیسز کی مشترکہ سماعت کے فیصلے پر اعتراض کو ناکام بنا دیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تمام کیسز ایک ہی مسئلے سے متعلق ہیں، لہذا ان کی مشترکہ سماعت کو مناسب قرار دیا۔

شاہی عیدگاہ کمیٹی کے سیکرٹری تنویر احمد نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ابھی تک عدالت کا حکم موصول نہیں ہوا، لیکن جیسے ہی حکم کی نقل حاصل ہوگی، وہ سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ میں 16 اکتوبر کو بحث مکمل ہو گئی تھی اور وہ سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

یہ تنازعہ 2024 میں اس وقت شدت اختیار کر گیا جب مسلم فریق نے 11 جنوری 2024 کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی۔ مسلم فریق کا موقف تھا کہ ان 15 کیسز میں مانگی گئی راحتیں مختلف اور غیر متعلقہ ہیں، لہٰذا ان کی ایک ساتھ سماعت مناسب نہیں ہوگی۔ تاہم، ہائی کورٹ نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام کیسز شری کرشن جنم بھومی سے جڑے ہوئے ہیں۔

شری کرشن جنم بھومی کے فریق اور شری کرشن جنم بھومی مکتی نیاس کے صدر مہندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ یہ کیس ماضی میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے دور میں بنائی گئی شاہی عیدگاہ مسجد کے مقام پر ہے، جسے ہندو فریق کے مطابق شری کرشن کے جنم استھان پر بنایا گیا تھا۔ دوسری جانب، شاہی عیدگاہ کمیٹی اور یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ مسلم فریق کی طرف سے پیش ہونے والے سپریم کورٹ کے وکیل نے دلیل دی تھی کہ تمام مقدمات کو ایک ساتھ جوڑنے سے وہ تمام مقدمات کی مخالفت کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔ اس سے قبل یکم اگست 2024 کو جسٹس جین نے مسلم فریق کی درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا، جس میں ہندو فریقین کی طرف سے دائر مقدمات کے میرٹ کو چیلنج کیا گیا تھا۔


Share: