دمشق23جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)امریکہ کی زیرقیادت داعش مخالف اتحاد کے ترجمان کرنل کرس گارور نے بغداد سے ٹیلی کانفرنس کے ذریعے جمعہ کو پینٹاگان میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی حمایت یافتہ سریئن عرب اتحاد کے جنگجو منبج کے مغربی حصے کا کنٹرول سنبھال چکے ہیں اور شہر کے گرد اپنا گھیرا تنگ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عراق میں فلوجہ اور رمادی سے پسپائی سے برعکس داعش منبج میں پسپا تو ہو رہا ہے لیکن وہ نئی کمک بھی حاصل کر رہا ہے جس سے شہر کے وسط تک پہنچنا دشوار ہو رہا ہے۔گارور نے کہا کہ "یہ ایسی لڑائی ہے جو اس سے پہلے ہم نے نہیں دیکھی تھی۔جمعرات کو منبج کونسل کہلانے والے سریئن عرب اتحاد کے ایک حصے نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں داعش کے جنگجوؤں کو بغیر کسی مزاحمت کے 48گھنٹوں میں علاقہ چھوڑنے کی مہلت دی گئی تھی۔امریکی زیرقیادت اتحاد کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک سریئن عرب اتحاد کی معاونت کے لیے منبج کے قریب 500سے زائد فضائی کارروائیاں کی ہیں۔منبج میں یہ فوجی کامیابی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ اتحادی فضائی کارروائیوں میں سے ایک میں رواں ہفتے درجنوں شہری مارے گئے۔کرنل کرس گارور کا کہنا تھا کہ سریئن عرب اتحاد نے دیکھا کہ داعش کے مسلح جنگجوؤں کا ایک قافلہ ہے جو "بظاہر اتحاد پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے"، اور اس سے امریکی اتحادیوں سے داعش کی عمارتوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی درخواست کی۔ان کے بقول امریکی زیر قیادت اتحاد کی فضائی کارروائی کے بعد ایسی اطلاعات موصول ہوئی کہ علاقے میں عام شہری بھی تھے۔