بنگلورو13؍جولائی(ایس او نیوز) پروفیشنل کورسوں میں داخلوں کیلئے سی ای ٹی کے ذریعہ داخلوں کا سلسلہ تقریباً تکمیل کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، لیکن کونسلنگ کا مرحلہ مکمل ہوتے ہوتے ریاستی حکومت بھی انتشار کا شکار ہوچکی ہے۔ پہلے مرحلے کے تحت میڈیکل ، ڈینٹل ، سیٹوں کی کونسلنگ میں تاخیر اور دوسرے مرحلے میں بھی یہی صورتحال برقرار رکھی گئی ہے۔ حکومت کے اس موقف کی وجہ سے ایگزامنیشن اتھارٹی بھی پریشان ہے ۔ریاستی حکومت کے تساہل اور سخت موقف کی وجہ سے اس بار پروفیشنل کورسوں کی سیٹوں کی تقسیم بے ترتیبی کا شکار ہوچکی ہے۔ پہلے مرحلے میں نجی کالجوں میں میڈیکل اور ڈینٹل سیٹ میٹرکس بروقت مہیا نہ کرائے جانے کی وجہ سے ، دوسرے مرحلے میں بھی پریشانی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ بیمڈ یونیورسٹیاں اور اقلیتی اداروں کیلئے حکومت نے اب تک سیٹوں کا تعین نہیں کیا ہے۔ ایگزامنیشن اتھارٹی میں میڈیکل ، ڈینٹل اورانجینئرنگ کورسوں کیلئے پہلے مرحلے میں63ہزار سیٹیں تقسیم کی گئیں، باقی سیٹوں کو دوسرے مرحلے میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا، لیکن 400 سے زائد میڈیکل اور ڈینٹل سیٹوں کیلئے کوئی امیدوار رجوع نہیں ہوا ، جس کے سبب دوسرے دور کی کونسلنگ میں یہ سیٹیں تقسیم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں ریاستی حکومت نے اب تک کالجوں کے ساتھ کوئی بات چیت تک نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے نجی کالجوں میں ان بچوں کے داخلوں پر تلوار لٹک رہی ہے۔