سری نگر ، 8 ؍دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بی جے پی لیڈر رام مادھو اور سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ سری نگر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ(یواین ایم او جی)کی موجودگی کو لے کر سوشل میڈیا پر آپس میں بھڑ گئے۔مادھو نے وادی میں اس دفتر کو علیحدگی پسندوں کے لیے غیر ضروری اشتعال قرار دیا۔عمر نے جواب میں بی جے پی کے جنرل رام مادھو سے کہا کہ وہ یواین ایم او جی کے دفتر کو کہیں اور لے جائیں کیونکہ پارٹی ریاست اور مرکز دونوں میں اقتدار میں ہیں۔مادھو نے یہاں یواین ایم او جی دفتر کی موجودگی کو لے کر سوال اٹھاتے ہوئے آج ٹوئٹر پر کہاکہ سری نگر میں اقوام متحدہ کا دفتر علیحدگی پسندوں کے لیے ریلیوں کا اہتمام کرنے کے لیے غیر ضروری اشتعال کی وجہ ہے۔مادھو نے 10؍دسمبر کو اقوام متحدہ کے مقامی دفتر تک ریلی نکالنے کے علیحدگی پسند گروپوں کے اعلان کا واضح طورپر ذکر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیاکہ پاکستان میں یہ راولپنڈی میں ہیں، ہمارے یہاں یہ سری نگر میں کیوں ہے؟اس کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ جناب، بھلے ہی آپ اس پر بہت قریب سے بات نہ کریں لیکن ، کیونکہ آپ مرکز اور ریاست دونوں میں اقتدار میں ہیں ، اس لیے ہمیں یہ بتائیں کہ ہم کیا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔اس کے بعد مادھو نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی قیادت میں نیشنل کانفرنس کے این ڈی اے حکومت کا حصہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم15سال پہلے اقتدار میں تھے، ہم نے اس وقت بھی یہ نہیں کیا تھا۔ حالانکہ عمر نے مادھو سے کہا کہ جب نیشنل کانفرنس اور بی جے پی مرکز میں اتحادی تھیں ، تب کسی نے اس بارے میں بات نہیں کی تھی۔انہوں نے کہاکہ آپ نے اچھی دلیل دی لیکن ہمارے دفاع میں، میں یہ کہوں گا کہ مجھے یاد نہیں کہ کسی بھی بااختیار شخص نے سری نگر سے یواین ایم او آئی پی کو ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا تھا ۔