بنگلورو18؍جولائی(ایس او نیوز)سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے ریاستی حکومت کی طرف سے لیجسلیچر اجلاس کی کارروائیوں کو قبل از وقت ختم کردینے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ اجلاس کو بے مدت ملتوی کرکے وزیراعلیٰ سدرامیا آمرانہ حکومت کا ثبوت دے رہے ہیں۔ آج جے ڈی ایل پی دفتر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں اسمبلی اور کونسل اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے، لیکن اجلاس کتنے دن تک چلے گا اس کے بارے میں فیصلہ ایوان کی بزنس اڈوائزری کمیٹی میں لیا جاتاہے۔ اسپیکر اس مشاورتی کمیٹی میں سبھی پارٹیوں سے مشورہ کرکے ایوان کی کارروائیوں کے ایام طے کرتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے اگر اجلاس کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ کوشش اسپیکر کے اختیارات پر حملے کے مترادف ہے۔ کمار سوامی نے کہاکہ لیجسلیچر کا اجلاس مہینے کے آخر تک چلنا چاہئے تھا، اچانک اسے ختم کرنے سے ریاست کے اہم مسائل پر بحث کا موقع نہیں مل پائے گا۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے کل دئے گئے بیان پر کہ کمار سوامی ہمیشہ غیر ذمہ دارانہ الزامات لگانے کے عادی ہیں۔ کمار سوامی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی عادت سدرامیا کو ہے مجھے نہیں ۔ سدرامیا کی حکومت میں سوٹ کیس کلچر عام ہوچکا ہے۔ ایسا الزام جے ڈی ایس نے نہیں کانگریس کے ہی ایک لیڈر نے لگایا ہے۔ اعلیٰ کمان کو اپنی کالی کمائی کا حصہ دے کر سدرامیا اپنی کرسی بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔جس کی وجہ سے ریاست میں بھی رشوت ستانی عام ہوچکی ہے۔ اس طرح کے الزامات سدرامیا کابینہ کے ہی سابق وزیر وی سرینواس پرساد نے لگائے ہیں۔مرکز میں کافی طویل عرصہ تک اقتدار پر رہ چکی کانگریس کو سوٹ کیس کلچر سے بخوبی واقفیت ہے۔ مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے کانگریس قیادت باضابطہ ماہانہ معمول وصول کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام مسائل پر خود سدرامیا نے جنتادل (ایس) میں رہتے ہوئے نکتہ چینی کی ہے، اس دور میں انہوں نے اندرا گاندھی اور سونیا گاندھی کے بارے میں نہ جانے کیا کیا کہا ہوگا، لیکن اب وہ ان سب کو فراموش کرچکے ہیں۔ کمار سوامی نے کہاکہ وہ اپنے الزامات بغیر دستاویزات کے نہیں لگاتے ، بی جے پی حکومت کے گھپلوں کے سلسلے میں جس طرح انہوں نے دستاویزات منظر عام پر لائے کانگریس حکومت کے گھپلوں کے دستاویزات بھی اسی طرح منظر عام پر لانا شروع کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے اسمبلی انتخابات سے قبل صرف بنگلور سے بلاری تک پدیاترا کرکے کانگریس نے اقتدار پر قبضہ نہیں کرلیا بلکہ ریاست کی بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے جنتادل (ایس) نے جو دستاویزات منظر عام پر لائے کانگریس نے ان کا بھرپور فائدہ اٹھاکر اقتدار پر قبضہ کیا ہے۔