ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / خلع کی طلب گار 66فیصدمصری عورتیں شوہروں کی پٹائی کرتی ہیں

خلع کی طلب گار 66فیصدمصری عورتیں شوہروں کی پٹائی کرتی ہیں

Tue, 19 Jul 2016 15:17:47  SO Admin   S.O. News Service

قاہرہ،19؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)مصرمیں خاندانی امور نمٹانے والی عدالتوں کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق خلع کی طلب گار 66فی صد مصری خواتین اپنے شوہروں کی پٹائی کرتی ہیں۔ مصری ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ خلع کے لیے عدالتوں سے رجوع کرنے والی خواتین کی بڑی تعداد ان عورتوں پرمشتمل ہوتی ہے جو باقاعدہ طور پراپنے شوہروں کو زدو کوب کرنے اور ان پر تشدد کی مرتکب پائی جاتی ہیں۔رپورٹ میں میاں بیوی کے درمیان اختلافات کے اسباب بیان کرتے ہوئے تمباکو نوشی کو بھی خاندانی جھگڑوں کی اہم وجہ قرار دیا گیا ہے۔ مصر کی فیملی کورٹس میں میاں بیوی کے درمیان علاحدگی کے لییدرج مقدمات میں 17ہزار کے پیچھے تمباکو نوشی اور منشیات کا استعمال بتایا گیا ہے۔ ان میں 11ہزار مقدمات عورتوں کی تمباکو نوشی اور 6ہزار شوہروں کی تمباکو نوشی سے متعلق ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طلاق اور خلع کا تناسب 45فی صد تک جا پہنچا ہے۔منشیات کے استعمال کے نتیجے میں خلع کے مطالبے کے 8500خواتین کے خلاف اور 3500مقدمات خواتین کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔ شراب نوشی کے باعث 12ہزار مقدمات میں مرد اور 7000میں خواتین کو ماخوذ کیا گیا۔ خواتین میں شراب نوشی 5000دعوے دائر کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپنے شوہروں کی پٹائی کے بعد عدالتوں سے خلع اور طلاق کے حصول کا مطالبہ کرنے والی خواتین کی تعداد 66فی صد تک پہنچ چکی ہے۔ تشدد کے لیے مختلف حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان میں گھریلو سامان، جوتے، ہاتھوں سے پٹائی، دانتوں سے کاٹنے اور بیلٹ کے ذریعے پٹائی شامل ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شوہروں سے طلاق لینے کی خواہاں عورتیں شوہروں کو نیند آور گولیاں بھی کھلاتی ہیں۔ اس کے بعد انہیں پیٹتی یا آگ لگا کر جلانے کی کوشش کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ تیز دھار آلات سے بھی شوہروں کے زخمی کئے جانے کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شوہروں کی پٹائی کرنے والی خواتین کی 87فی صد تعداد کم پڑھی لکھی اور یا بالکل ناخواندہ خواتین پر مشتمل ہے۔ ان میں سے 5.63فی صد تیز دھار آلات کا استعمال کرتی ہیں۔ ان میں سے ایک تہائی خواتین شوہروں کی پٹائی پر نادم تک نہیں ہوتیں۔خواتین میں تشدد کے بڑھتے رحجان پرالعربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے مصری خاتون ڈاکٹر ھبۃ زکریا نے کہا کہ تشدد کا رحجان اعصابی اور نفسیاتی تناؤ کا نتیجہ ہے۔ صرف خواتین ہی نہیں بلکہ مرد بھی پرتشدد حربے استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مصرکی عورتیں اپنی نفسیاتی تکوین کے نتیجے میں اپنے اوپر ظلم کا زیادہ احساس کرتی ہیں۔ انہیں یہ احساس ہی شوہروں کی مارپیٹ تک لیجاتا ہے۔ مگر یہ سب کچھ نفسیاتی دباؤ کا نتیجہ ہوتا ہے۔


Share: