برلن26جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)وفاقی جرمن دفترِ استغاثہ نے جرمن شہر انسباخ میں کیے جانے والے خود کُش حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ان تحقیقات کامقصدیہ پتہ چلانا ہے کہ آیا حملہ آور کے درحقیقت دہشت گرد ملیشیا اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ روابط تھے۔ تفتیش کاروں کوستائیس سالہ حملہ آور کے موبائل فون سے ایک ایسا اعترافی ویڈیو پیغام ملا تھا، جس میں اُس نے اللہ کے نام پر جرمنوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے کی دھمکی دی تھی اور داعش کے قائد ابوبکر البغدادی کے ساتھ وفاداری کا اعلان کیا تھا۔ داعش کی ترجمانی کرنے والی میڈیا ایجنسی اعماق نے دعویٰ کیا تھا کہ حملہ آور داعش کا ایک سپاہی تھا۔ اس خود کُش کارروائی سے کچھ ہی پہلے اس شامی مہاجر کی جرمنی میں پناہ کی درخواست رَد کر دی گئی تھی اور اُسے واپس بلغاریہ بھیجنے کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔
سعودی اتحاد کی حوثی ٹھکانوں پرگولہ باری، متعدد ہلاکتیں
نجران26جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)سعودی اتحادی افواج نے سعودی عرب کے سرحدی شہر نجران کے قریب واقع حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر گولا باری کی ہے۔اطلاعات کے مطابق اس حملے میں کئی حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔منگل کے روز کی جانے والی یہ گولا باری سعودی فوجیوں پر حملے کے بعد کی گئی ہے۔ پیر کے روزیمن سے سعودی فوجیوں پرحملے کے نتیجے میں پانچ سرحدی گارڈ شہید ہوگئے تھے۔سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایاگیاہے کہ پیرکی صبح سعودی سرحدی محافظوں نے سرحد پار مسلح گروپوں کی جانب سے سرحد کراس کرنے کی کوشش کو نوٹ کیا جس کے بعد آٹھ گھنٹوں تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔یمن کی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان کویت میں جاری مذاکرات کو دو مہینوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر اس دوران بہت کم مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔10اپریل کو شروع ہونے والے امن معاہدے کے نتیجے میں لڑائی جھگڑے کی اطلاعات کم ہوئی ہیں مگر چھوٹی سطح پر جھڑپیں جاری ہیں۔