بھٹکل 24جولائی (ایس او نیوز) عالمی شہرت یافتہ شخصیت اور تبلیغی جماعت کے سرگرم قائد مولانا محمد قاسم قریشی صاحب کاشفی سنیچر بعد نماز عصر بنگلور میں انتقال کرگئے۔ انا للہ و اناالیہ راجعون۔ ان کی عمر قریب 72 سال تھی۔ مولانا کے نہ صرف کرناٹک بلکہ ملک کے دیگر صوبوں میں بھی ہزاروں معتقدین ہیں۔ ان کے انتقال کی خبر ملتے ہی لوگوں میں بے چینی دیکھی گئی ۔مرحوم بھٹکل میں کئی بار تشریف لاچکے ہیں، جبکہ بھٹکل سمیت اطراف میں ہونے والے تبلیغی اجتمامات میں ہمیشہ شریک ہوتے رہے ہیں۔ زیادہ تر تبلیغی اجتماع کی آخری تقریر مولانا مرحوم کی ہوا کرتی تھی اور مرحوم تسلسل کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ تک ایسا پراثر خطاب کرتے تھے کہ لوگ اپنی جگہوں سے ہل نہیں پاتے تھے۔ ان کے انتقال پر ملک بھر کے علمائ نے جہاں نہایت افسوس کااظہار کیا ہے وہیں بھٹکل کے علمائ سمیت مولانا کے سینکڑوں معتقدین نے بھی نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حق میں مغفرت کی دعائیں کی ہیں۔ اسی سال 19 جنوری کو مولانا اخری بار بھٹکل میں منعقدہ ضلعی لیول تبلیغی اجتماع میں تشریف لائے تھے اور آئس فیکٹری کے قریب واقع وائی کے گرائونڈ میں انہوں نے ہزاروں مجمع کے سامنے اپنا پراثر خطاب کیا تھا
بنگلور سے ملی اطلاع کے مطابق سنیچر کوآندھرا بورڈر کے قریب مدن پورا میں تبلیغی جوڑ تھا، جس میں مولانا قریشی صاحب خطاب کرنے والے تھے، مگر طبیعت میں کچھ ناسازی کو محسوس کرتے ہوئے وہ شریک نہیں ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ظہر اور عصر کی نماز اول وقت میں ادا کی تھی، اور قریب 5:30 بجے وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
ان کے انتقال کی خبر ملتے ہی بنگلور تبلیغی مرکز سلطان شاہ شیواجی نگر میں عوام کا جم غفیر جمع ہوگیا، مولانا مرحوم کی میت رات قریب نو بجے تبلیغی مرکز لائی گئی جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے ان کا آخری دیدار کیا اور ان کے حق میں دعائے مغفرت کی اور گھروالوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اطلاع ملتے ہی دہلی مرکز نظام الدین کے ذمہ دار مولاناشوکت علی بھی جنازے میں پہنچ گئے، جبکہ دہلی میں ایک تبلیغی جوڑ میں شریک ہونے کی بنائ پردہلی کے ذمہ دار مولانا محمد سعد صاحب نے اپنا تعزیتی پیغام روانہ کیا جسے نماز جنازہ سے قبل پڑھ کر سنایا گیا۔
آج اتوار صبح تبلیغی مرکز سلطان شاہ شیواجی نگر(بنگلور) میں نماز جنازہ ادا کی گئی اور ٹینری روڈ پر واقع شاہ ولی اللہ قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ جنازے میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔ عوام کے جم غفیر کو دیکھتے ہوئے شیواجی نگر میں تین اہم شاہراہوں کو سواریوں کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ مولانا قریشی کے پسماندگان میں چھ بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ مولانا قاسم قریشی صاحب کی خدمات کو قبول فرمائیں اوران کی بھرپورمغفرت کرتے ہوئے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ اٰمین
مولانا قاسم قریشی صاحب کے انتقال پر جماعت اسلامی ہند حلقہ کرناٹک مولانا اطہراللہ شریف صاحب کا تعزیتی بیان