ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بنگلہ دیش میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپہ، نو ہلاک

بنگلہ دیش میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپہ، نو ہلاک

Tue, 26 Jul 2016 15:31:41  SO Admin   S.O. News Service

ڈھاکہ26جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکا کے مضافات میں مبینہ طور پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں مصروف نو عسکریت پسندوں کوایک چھاپے کے دوران ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے کلیان پور کے مقام پر عسکریت پسندوں کو گھیرے میں لے لیاتھا۔مختلف خبر رساں اداروں کی متفقہ رپورٹوں کے مطابق پولیس کو شبہ تھا کہ یہ عسکریت پسند اُسی طرح کے ایک حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے، جس میں یکم جولائی کو ڈھاکا کے ایک کیفے میں بائیس افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔بتایا گیا ہے کہ پولیس نے دارالحکومت ڈھاکا کے مضافات میں کلیان پور کے مقام پر اس پانچ منزلہ عمارت کا محاصرہ کر لیا تھا، جس میں یہ عسکریت پسند موجود تھے۔ پولیس نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو عسکریت پسندوں نے اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے آگے سے فائرنگ شروع کر دی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔بنگلہ دیشی پولیس نے مقامی جنگجو تنظیم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش سے تعلق کے شبے میں چار خواتین کو حراست میں لے لیا ہے۔ اسی تنظیم پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ یکم جولائی کوڈھاکا کے ایک کیفے پر ہوئے حملے میں ملوث تھی۔پولیس کے سربراہ شہید الحق نے عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد موقع پر ہی صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ ان عسکریت پسندوں نے سیاہ رنگ کے لباس پہن رکھے تھے۔ اُن کے سروں پر پگڑیاں تھیں اور اُن کے سفری تھیلے بھی ویسے ہی تھے، جیسے یکم جولائی کو کیفے پر خونریز حملہ کرنے والوں کے پاس تھے۔ایک سینیئر پولیس افسر شیخ معروف حسن نے صحافیوں کو بتایا کہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانے سے ملنے والا جہادی لٹریچر اور بم قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ ان عسکریت پسندوں نے حال ہی میں اس عمارت کی چوتھی منزل پر ایک اپارٹمنٹ کرائے پر حاصل کیا تھا۔شہید الحق نے بتایا کہ ایک عسکریت پسند کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، جو اب ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ مزید یہ کہ یہ لوگ دارالحکومت ڈھاکا میں اُسی طرح کے ایک بڑے دہشت گردانہ حملے کی تیاریاں کر رہے تھے، جیسا اس مہینے کے آغاز پر ڈھاکا کے گلشن نامی ڈپلومیٹک علاقے کے ایک ریستوراں میں کیا گیا تھا۔ تب ہلاک ہونے والے بائیس افراد میں اطالوی اور جاپانی شہری بھی شامل تھے۔یکم جولائی کو ریستوراں پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری دہشت گرد ملیشیا اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی تھی تاہم بنگلہ دیشی حکومت ایسی قیاس آرائیوں کو مسلسل رَد کرتی چلی آرہی ہے کہ اسلامک اسٹیٹ (داعش)کا ملک کے اندر کوئی وجودہے۔پولیس کو یقین ہے کہ پانچ بنگلہ دیشی نوجوانوں کی طرف سے ڈھاکا کے ایک ریستوراں پر کیے گئے حملے کے پیچھے بھی کالعدم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش (JMB) کا ہاتھ تھا اور جن نو عسکریت پسندوں کو اب ہلاک کیا گیا ہے، وہ بھی اسی کالعدم جماعت کے ایک سَیل سے تعلق رکھتے تھے۔ واضح رہے کہ یہ جماعت دہشت گرد ملیشیا اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ وفاداری کا اعلان کرچکی ہے۔


جنوبی سوڈان کے تنازعے میں شدت آنے کا خدشہ، مچار کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
خرطوم26جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پانچ سال قبل سوڈان سے الگ ہو کر ایک خود مختار ملک بننے والے جنوبی سوڈان کا تنازعہ مزید شدت اختیارکرتانظرآتاہے۔بتایا گیا ہے کہ صدر سلوا کِیر نے اپنے نائب اور کٹر حریف رِیک مَچار کو برطرف کر دیا ہے اور اُن کی جگہ پر ایک جنرل کو نائب صدر بنا دیا ہے۔ حال ہی میں کِیر اور مَچار کے حامیوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئی تھیں، جن کے بعدبالآخر فائر بندی کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ کِیر نے دارالحکومت چھوڑ کر فرار ہو جانے والے حریف کو اڑتالیس گھنٹے کے اندراندر واپس جُوبہ پہنچنے کے لیے کہا تھا تاکہ ایک سال پہلے طے ہونے والے امن سمجھوتے کو عملی شکل دی جا سکے۔ کِیر نے کہاتھا کہ مَچار کو واپس جُوبہ نہ آنے کی صورت میں نائب صدر کے عہدے سے ہٹا دیا جائیگا۔


Share: