اپوزیشن پارٹیاں اہم ترین موضوعات پر بحث کرنے کے بجائے گنپتی معاملہ پر سیاست کررہی ہیں : سدارامیا
بنگلورو 17؍ جولائی ( ایس او نیوز ) اپوزیشن پارٹیوں نے تعاون نہیں کیا تو لیجس لیچر اجلاس قبل از وقت ختم کرنے سے کریز نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے یہ اعلان کیا ہے۔ میسور میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گنپتی خودکشی کے معاملہ کو سامنے رکھ کر بی جے پی لیڈر سیاست کررہے ہیں۔ اس معاملہ کی عدالتی تفتیش کیلئے پہلے ہی حکومت نے ہدایت دیدی ہے۔ یک رکنی عدالتی کمیشن ہائی کورٹ کے وظیفہ یاب جج جسٹس کیشو نارائن کی قیادت میں کام کرے گا۔ اپوزیشن کو ریاست کے اہم ترین مسائل پر بات کرنے کی دلچسپی نہیں ہے، صرف سیاسی بازیگیری میں ہی وقت ضائع کرنا چاہتے ہیں۔ لیجس لیچر اجلاس ٹھیک طور سے چلانے کیلئے اسپیکر نے بھی اپوزیشن سے بات کی ہے، اپوزیشن نے تعاون نہیں کیا تو ناگزیر طور پر اجلاس ختم کرنا پڑے گا۔ تا ہم حکومت 31؍ جولائی تک اجلاس چلانے کے لئے تیار ہے لیکن اپوزیشن کی طرف سے تعاون درکار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سدارامیا نے کہا کہ حکومت ’’ قاتل‘‘ کہنے والے لیڈر کے ایس ایشورپا کو ایوان سے باہر کرنے کا اختیار لیجس لیٹیو کونسل چیرمین ڈی ایچ شنکر مورتی کو ہے۔ اقتدار پر آنے سے قبل اپوزیشن میں رہنے کے دنوں میں جب کانگریس نے بنگلورو تا بلاری پدیاترا کی تھی تو اس وقت کے حالات الگ تھے۔ کمار سوامی کی طرف سے سوٹ کیس سیاست کرنے کے الزام کے جواب میں سدارامیا نے کہا کہ یہ الزام بے بنیاد ہے، کمار سوامی ہمیشہ اندھیرے میں تیر چلاتے ہیں۔ اپنے پرسنل سکریٹری مری گوڑا کے خلاف میسور کی ڈپٹی کمشنر کو دھمکی دینے کی پاداش میں داخل مقدمہ کی تفتیش کے تعلق سے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ قانونی کارروائی میں مداخلت نہیں کرتے ۔ کلسا بنڈوری مہادائی پروجکٹ پر اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ پروجکٹ شمالی کرناٹک کے عوام کو پینے کا پانی فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس معاملہ میں ٹربیونل کو الگ رکھ کر کرناٹک ، مہاراشٹرا ، گوا ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کی میٹنگ طلب کر کے تنازعہ کا حل نکال لیں۔ یہ معاملہ ٹربیونل کے روبرو رہنے کے سبب اس پر زیادہ ردعمل ظاہر نہیں کیا جاسکتا ۔