نئی دہلی، یکم دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) الیکشن کمیشن نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس کی جانب سے عائد کردہ دھاندلی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ اپنے حالیہ بیان میں، الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ پولنگ کے دوران تمام سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹوں کو انتخابی عمل میں مکمل شفافیت برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن معلومات فراہم کی گئیں، جن میں ووٹنگ کا تناسب اور ووٹ ڈالنے والے ووٹروں کی تعداد شامل ہیں۔
کمیشن نے مزید وضاحت کی کہ اگر کانگریس کے پاس مزید شکایات یا معلومات ہیں، تو انہیں تفصیل سے سنا جائے گا۔ اس سلسلے میں کمیشن نے کانگریس کے وفد کو 3 دسمبر کی شام 5 بجے ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے۔
کانگریس نے اپنی شکایت میں خاص طور پر شام 5 بجے کے بعد سے رات 11:30 بجے تک ووٹنگ فیصد میں اضافے پر سوالات اٹھائے تھے۔ اس پر الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ ووٹنگ کے دوران تمام ڈیٹا کو مرحلہ وار طریقے سے اپڈیٹ کیا جاتا ہے اور اس عمل میں کوئی کوتاہی نہیں کی گئی۔
کمیشن نے انتخابی فہرستوں (ووٹر لسٹ) سے متعلق اعتراضات پر بھی جواب دیا اور کہا کہ انتخابی فہرست کی تیاری کے دوران تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جاتا ہے اور وہ اس عمل کی جانچ پڑتال میں شامل رہتی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹنگ فیصد میں فرق کے حوالے سے پہلے بھی کئی بار وضاحت دی جا چکی ہے۔ اس کے باوجود اگر مزید شکایات یا سوالات ہیں تو کانگریس کا وفد ان مسائل پر تفصیلی بات چیت کے لیے 3 دسمبر کو شام 5 بجے الیکشن کمیشن کے دفتر آ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد کانگریس اور شیوسینا (ادھو ٹھاکرے دھڑے) نے انتخابات میں گڑبڑی کے الزامات عائد کیے تھے۔ کچھ رہنماؤں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر بھی سوالات اٹھائے تھے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں ای وی ایم اور دیگر انتخابی عمل پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام مراحل میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا تھا۔ کمیشن نے یہ بھی کہا کہ تمام فریقوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ حقائق پر مبنی گفتگو کریں اور انتخابی عمل پر غیر ضروری شبہات نہ ڈالیں۔