بنگلورو،19/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک پولیس نے اقلیتی امور کے وزیر ضمیر احمد خان کے خلاف قابل اعتراض اور توہین آمیز تبصرہ کرنے پر شدت پسند اور متنازع ہندوتوا کارکن پونیت کیریہلی کو گرفتار کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ پونیت کیریہلی کا نام گزشتہ سال منڈیا میں مویشی تاجر ادریس پاشا کے قتل کے معاملے میں سرخیوں میں آیا تھا۔ قتل کے الزام میں اسے گرفتار کیا گیا تھا، تاہم وہ فی الحال ضمانت پر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پونیت کو اقلیتی امور کے وزیر ضمیر احمد خان کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔بی جے پی لیڈروں اور دیگر ہندوتوا تنظیموں سے قریبی تعلق رکھنے والے کیریہلی کے خلاف 12 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔
وزیر خان کے قریبی ساتھی بی ایس اشوک نے اپنی شکایت میں کہا کہ کیریہلی نے یکم نومبر کو سوشل میڈیا پر خان کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرے پوسٹ کیے تھے۔ پولیس نے بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 299 (مذہبی جذبات کو مجروح کرنے) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
اپنی شکایت میں، اشوک نے فیس بک ویڈیو کا لنک شیئر کیا، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کیریہلی ضمیر احمد خان کو ‘ترکا’ اور ‘عربی طالی’ کہتا ہوا نظر آ رہا ہے، جس کا ترجمہ ترکی یا عربی نژاد شخص سے ہوتا ہے۔
اشوک نے یہ بھی الزام لگایا کہ کیریہلی نے خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ کیریہلی نے خان کو دھمکی دی کہ وہ ہاسن یا منڈیا کا دورہ کریں اور ایچ ڈی کمار سوامی کو ’کاریا‘ (کالے کے لیے کنڑ) کہا۔ واضح رہے کہ پچھلے ہفتے ضمیر احمد خان نے کمار سوامی کو کالیا کہا تھا جس پر وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاتھا کہ پیار سے کمار سوامی کو کاریا کہتے ہیں ۔ حالانکہ بعد میں انہوں نے معافی بھی مانگ لی تھی۔